چار لاشوں کی برآمدگی، جانی خیل میں بارش اور سردی میں دھرنا جاری

414

خیبر پختونخوا کے شہر بنوں میں چار نوجوانوں کی لاشیں ملنے کے بعد گذشتہ رات سے شدید بارش اور سردی میں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ احتجاجی دھرنا علاقے میں واقع فوجی قلعے کے سامنے جانی خیل قبائل کی جانب سے دی جارہی ہے۔

بنوں پولیس کے مطابق چاروں لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چاروں نوجوانوں میں سے ایک کو ذبح کرکے، دوسرے کو گولی مار کر اور باقی دو لڑکوں کو پتھر مار کر قتل کیا گیا ہے۔ اس واقعے کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے۔

تھانہ جانی خیل کے ایڈیشنل ایس ایچ او عمیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ لاشوں کی عمریں 15 سے 18 سال کے درمیان ہیں، جن میں ایک کا سر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا، جسے بعد میں پولیس نے آس پاس کے علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران ڈھونڈا۔

چاروں نوجوانوں کو سہ پہر تین بچے دفنایا جائے گا، جب کہ علاقہ مکین اس واقعے کے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء محسن داوڑ نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر ویڈیو شئر کرتے ہوئے لکھا کہ شدید بارش کے باوجود بے رحمانہ طور پر مارے جانے والے چار نوجوانوں کے لواحقین بنوں کے جانی خیل میں فوج کے قلعے کے سامنے مسخ شدہ لاشوں کے ساتھ اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت اور ریاست ابھی تک اس درندگی کا نوٹس نہیں لے سکی ہے۔

پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کا عمل شروع ہونے سے قبل لاشوں کی مکمل شناخت نہ ہونے کے باعث وثوق سے پہچاننا مشکل تھا، تاہم علاقہ جانی خیل سے تعلق رکھنے والے چار خاندان یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ وہ ان لاشوں کے ورثا ہیں۔

ایس ایچ او عمیر خان کے مطابق لاشوں کے ورثا نے دعویٰ کیا کہ چاروں نوجوان آپس میں دوست تھے اور 25 دن قبل گھر سے شکار کا کہہ کر نکلے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ورثا نے نوجوانوں کے اتنے دن سے غائب رہنے کے باوجود متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج نہیں کروائی تھی، لہذا گذشتہ روز جب ایک ویرانے سے چار لاشیں برآمد ہوئیں تو یہ خاندان ادھر پہنچ گئے اور دعویٰ کیا کہ یہ لاشیں ان کے گمشدہ نوجوانوں کی ہیں۔

پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، جس کے مطابق لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی۔

بنوں پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ان نوجوانوں کو کب، کیسے اور کس نے قتل کیا ہے۔