جعلی لوکل جاری کرکے مقامی نوجوانوں کے حقوق کو روندا گیا- کوہلو مظاہرین

206

کوہلو میں میڈیکل سیٹوں پر غیر مقامی افراد کی منتخب و سیٹوں کی منتقلی کے خلاف کوہلو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ مقامی طلباء، سول سوسائٹی اور سیاسی تنظیموں کی جانب سے کی گئہ۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ غیر لوکل افراد کو کوہلو کا جعلی لوکل بنا کر کوہلو کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا اس ناانصافی کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اس سے قبل کوہلو کے جعلی لوکل پر صوبے اور وفاق میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد بھرتی ہوئے ہیں کوہلو کے پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کے باعث دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں جبکہ غیر لوکل افراد یہاں کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر سرکاری خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا جب چیف جسٹس بلوچستان نے نوٹس لیا جس پر صوبائی حکومت نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کئے کہ صوبے میں ابتدائی طور پر وفاق کی پوسٹوں پر سینکڑوں افراد کے لوکل کینسل کردیئے گئے جس پر کوہلو میں بھی درجنوں غیر لوکل افراد سامنے آئے ہیں حالیہ ایس ایس ٹی کے پوزیشنز میں بھی تین غیر لوکل سامنے آئے اب ظلم کی تمام حدیں عبور کرکے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا حالیہ میڈیکل سیٹوں پر کئی غیر لوکل نوجوانوں کو منتخب کرکے کوہلو کے لوکل طلباء کے حقوق سلب کئے جارہے ہیں بیوروکریسی نے ضلع کو اپنا جاگیر بنا کر اپنے حواریوں کو دھڑا دھڑ لوکل جاری کردیئے جس کا خمیازہ ہمیں غیر لوکلوں کی شکل میں بھگتنا پڑرہا ہے اپنے عوام کے حقوق کی تحفظ کیلئے ہر فورم پر جائینگے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بروز جمعہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کوہلو سے ڈپٹی کمشنر آفس تک دو کلومیٹر طویل پیدل مارچ کیا جائے گا اور ڈپٹی کمشنر آفس بلوچستان پنجاب قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جائے گا اگر فوری طور پر غیر لوکلز کے لوکل کینسل نہ کئے گئے تو احتجاجی مظاہروں، شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال سمیت ہرآخری حربہ استعمال کیا جائے گا۔