بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچوں کو دیوار سے لگانے کے منفی نتائج سامنے آئیں گی ۔ بی ایس او پجار

140

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں انتظامیہ کے تمام تر پوسٹوں میں بلوچوں کو مکمل نظرانداز کیا گیا ہے جن افراد کو بلوچستان یونیورسٹی نے کروڑوں روپے خرچ کر کے بیرون ملک سے پی ایچ ڈی اور ایم فل کروایا ان تمام افراد نے ایک دن بھی کلاس نہیں لیا۔ یونیورسٹی آف بلوچستان کے ایکٹ کو وائس چانسلر سمیت پورے انتظامیہ مانے کو تیار نہیں ان تمام افراد کو اسکالرشپ پہ بیرون ملک بیجھا جارہا ہے جن کا پروبیشن پیریڈ بھی پورا نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کئی ایسے افراد کو پی او ایل کے مد میں 5 سے 10 لاکھ دیئے گئے جن کا گریڈ 19 ہے جبکہ پی او ایل 20 گریڈ یا اس سے اوپر کے آفیسروں کو دیا جاتا ہے لیکن کرپٹ وائس چانسلر و رجسڑار نا صرف کرپشن میں معاونت کررہے ہے بلکہ خود بھی اس کا حصہ ہے۔ حالیہ تعیناتیوں میں ایسے افراد شامل ہے جن کے این ٹی ایس ٹیسٹ میں فیل تھے سفارشی وائس چانسلر نے ان کو تعینات کیا اور کچھ غیر قانونی تعیناتیاں اگلے کچھ دنوں میں سامنے آنے والے ہیں جن میں وارڈن سمیت کئی آسامی شامل ہے ۔

ترجمان کا کہنا تھا کے بلوچوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، 42 بلوچ پی ایچ ڈی یونیورسٹی میں موجود ہے لیکن کسی ایک کو بھی انتظامیہ میں شامل نہیں کیا گیا اور برابری کی بات کرنے والوں کو بلوچستان یونیورسٹی کے حالات دیکھ کر بلوچ کو برابری کی بنیاد پر اسامیاں اور داخلے دیئے جائے، حالیہ 54 اسامیوں میں 70 فیصد والے بلوچ کو ریجیکٹ کرکے 50 فیصد والے غیر بلوچ کو تعینات کرنا اگر ناانصافی نظر نہیں آتا تو وائس چانسلر کو اس کی ذمہ داری لینے ہوگی ایسے ناانصافیوں کے خلاف کسی بھی حد تک جانے سے نہیں کتراینگے ۔