پشتون رہنماء اور ایم این اے محسن داوڑ کوئٹہ ائرپورٹ سے گرفتار

372

حکومتی ذرائع کے مطابق محسن داوڑ کی بلوچستان داخلہ پر پاپندی عائد ہے۔

اطلاعات کے مطابق پی ٹی ایم رہنماء اور ایم این اے محسن داوڑ کو کوئٹہ ائرپورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق محسن داوڑ اور انکے ساتھیوں کو کوئٹہ ائیرپورٹ سے باہر نہیں چھوڑا جا رہا تھا تاہم بعد ازاں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل میں کہا ہے کہ “آخر پشتونوں، بلوچوں اور سندھیوں کو ہر روز یہ احساس کیوں دلایا جاتا ہے کہ وہ اس ریاست کے دوسرے درجے کے شہری ہیں؟”

انہوں نے کہا کہ “ائیر پورٹ اور زمینی راستے روک کر بھی پشتونوں، بلوچوں اور باقی چھوٹی قومیتوں کی حقوق کی آواز کو دبایا نہیں جاسکے گا۔”

“ریاست ایک ہی تاریخ دہرا کر مختلف نتائج کا خیال ذہن سے نکال لے، ظلم و بربریت کے خلاف آواز کم نہیں ہوگی بلکہ مزید شدت سے اٹھے گی حقوق اور اختیار لیکر رہینگے۔”

محسن داوڑ کی بلوچستان آمد پر انہیں روکنے اور گرفتاری پر بی این پی کے رہنماء اور رکن اسمبلی سردار اختر مینگل نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ بلوچستان ممنوعہ علاقہ ہے، یہاں پر صرف بوٹ والوں یا بوٹ صاف کرنے والوں کو اجازت ہے۔”

واضح رہے کہ بلوچستان میں داخلے پر پابندی کے باعث پی ٹی ایم کے رہنماء محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ سے آج حراست میں لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے سرابرہ منظور پشتون پر بھی بلوچستان حکومت نے 2018 سے بلوچستان داخلے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔