حکومتی یقین دہانی پر بھروسہ نہیں تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہے گا – بی ایس اے سی

240

حکومت کے وعدے پر بھروسہ نہیں تنظیم کی جانب سے بیٹھے ساتھیوں کی طرف سے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہے گا -بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

ترجمان نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پہلے بھی ایسے وعدے کیے گئے ہیں اور کئی مرتبہ دونوں طرف سے مذاکرات ہونے کے بعد ہڑتال ختم کیا جاتا رہا لیکن ہمیشہ حکومت کی طرف سے وعدے توڑتے ہوئے معاہدہ کی خلاف ورزی کی گئی ہے جس سے طلباء و طالبات کئی مرتبہ دوبارہ ہڑتال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ گذشتہ دنوں ایپکا بساک اور مختلف تنظیموں کی طرف سے احتجاج کے تمام راستے ختم ہونے کے بعد تادم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ لیا گیا جس سے تنظیم کی طرف سے چار ساتھی تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ آج ایک مزید مذاکرات میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ 9 ستمبر کو کیبینٹ اجلاس میں ایجنڈا رکھا جائے گا اور بل پاس کر دیا جائے گا جبکہ آج گورنر کی طرف سے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے کہ بی ایم سی کی حیثیت بحال کر دیا جائے گا جبکہ بی ایم سی کا اصل مسئلہ ایکٹ میں ترمیم کا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پہلے کے تجربات سے یہی اخذ کیا جارہا ہے کہ شاید مستقل میں بھی یہ یقین دہانی صرف طلباء کو احتجاج سے اٹھانے کا ہے اس لیے تنظیم نے فیصلہ لیا ہے کہ اُن کے ساتھوں کی طرف سے جاری تادم مرگ بھوک ہڑتال جو ختم نہیں کی گئی ہے اس کو جاری ری رکھا جائے گا۔