کوئٹہ: وی بی ایم پی کے احتجاج کو 4035 دن مکمل

129

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4035 دن مکمل ہوگئے۔ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ مقصد اور حصول کے لیے احتجاج اور موت کو گلے لگانا غیر معمولی عمل ہے مگر یہ عمل ایسی ریاست میں انتہائی معمولی ہے جہاں انسان کی اہمیت ہی کوئی نہ ہو، جہاں انسان صرف استعمال کی شے ہو، فروخت کی شے ہو، ایسی ہی ایک ریاست کا نام پاکستان ہے جو سامراج کی بولی بولتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان شاید دنیا میں واحد ریاست ہے جو خفیہ اداروں، اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہے۔ جہاں نام نہاد جمہوریت کا آنا بھی ڈرامے بازی ہے، ایک ایسی ریاست جہاں تمام اقوام خرید و فروخت کی کسی شے سے بھی کم ہے۔

ماما قدیر نے کہا کہ تمام اقوام کا خون چوس کر سرمایہ داروں کے پیٹ بھرنے اور انہیں کھرب پتی بنایا گیا اور یہ سلسلہ تاقائم ریاست رہے گا۔ اسلام کے مقدس نام پر معصوم بچوں کی خودکش بمبار کے نام پر خرید و فروخت اسی کے خفیہ اداروں کی مرہون منت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کی پامالی کرکے اخلاقی، مذہبی اور بین الاقوامی قوانین و اقدار کو پاوں تلے روند رہا ہے۔ یہ انسانی تاریخ میں سیاہ باب کا اضافہ ہے۔ بلوچوں کو لاپتہ اور شہید کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سول سوسائٹی کو بلوچوں پر تنقید کا حق تب ہوگا جب وہ اپنے معیار اور اصولوں میں تبدیلی لائیں گے۔