ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ میں بے ضابطگیوں کا انکشاف، کروڑوں کی کرپشن

150

ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ میں من پسند افراد کو غیر قانونی طور پر ٹھیکے دیئے جانے کا انکشاف، قومی خزانے کوکروڑوں روپے کا نقصان، علاقہ مکین پانی کی اسکیمات کے ثمرات سے محروم

قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے افسران کی جانب سے مبینہ طور پر من پسند افراد کو غیر قانونی پر ٹھیکے دیئے جانے اور کرپشن کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا نے کے الزامات میں ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ٹیکنیکل سمیت پانچ افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔

نیب کی تحقیقات کے مطابق ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے افسران نے ملی بھگت کرتے ہوئے ہزارہ ٹاون کوئٹہ کے لئے منظور پانی کی اسکیمات کے ٹھیکے مروجہ قوانین اور قواعد وضوابط کے برخلاف من پسند افراد کو غیر قانونی طور پر دیئے سال 2015 میں 13 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کی گئی پانی کی چھ اسکیموں سے علاقہ مکین چار سال گزرنے کے باوجود ایک بوند پانی بھی حاصل نہیں کر سکے۔

دوسری جانب کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا،کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل کر کے نیب نے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ محمد عارف بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ عبدالخالق، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز عبدالنبی، عبدالحمید اور ٹھیکدار اعجاز احمد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں داخل کر دیا ہے۔