امریکہ ایران کشیدگی، تصادم کا خدشہ برقرار ہے: جاپان کا انتباہ

82

جاپان کے وزیر اعظم شنزو ابی نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطی میں کشیدگی برقرار رہی تو جنگ کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

جاپانی وزیر اعظم امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں کے سلسلے میں بدھ کو تہران پہنچے تھے۔ ان کے دورے کو خطے میں کشیدگی کم کرنے کی سب سے بڑی کاوش قرار دیا جا رہا ہے۔

جاپان کے وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بدھ کو ایران نواز یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے ‘ابھا’ ائرپورٹ کو کروز میزائل سے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجہ میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘اے پی’ کے مطابق حوثی باغیوں کے اس حملے کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور جاپان کے وزیر اعظم کی مصالحتی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

خیال رہے کہ ایک سال سے جاری سعودی عرب، یمن جنگ میں اب تک 60 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جنگ کے باعث خطے کا غریب ترین ملک دیوالیے کے قریب پہنچ گیا ہے۔

ایران نے حال ہی میں عائد ہونے والی امریکی تعزیرات پر 2015ء میں امریکہ اور عالمی قوتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

ایران نے معاہدے کے فریق یورپی ممالک کو 7 جولائی تک الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں کے اثرات سے ایران کو بچانے کے لیے اقدامات کریں۔

امریکہ نے گزشتہ ماہ ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ ممالک کا استثنٰی ختم کرتے ہوئے اس پر مزید تعزیرات عائد کر دی تھیں۔ امریکہ کا موقف تھا کہ ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے خلاف مذموم مقاصد رکھتا ہے۔

گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کی فجیرہ بندرگاہ کے قریب دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار تیل بردار جہازوں میں تخریب کاری کی گئی تھی، امریکہ اور سعودی عرب نے اس کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔

امریکہ نے کشیدگی کے پیش نظر جنگی بیڑا اور سیکڑوں فوجی بھی مشرق وسطیٰ بھیج دیے ہیں۔

ایرانی صدر سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے جاپان کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تصادم سے بچنے کے لیے ایران کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ‘ہم کسی صورت جنگ نہیں ہونے دیں گے’.

ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اگر جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، حسن روحانی نے یہ بھی دعوٰی کیا کہ امریکی پابندیوں کے باوجود جاپان ایران سے خام تیل درآمد کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے۔ تاہم جاپان کے وزیر اعظم نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ جیسے ہی خطے میں اقتصادی جنگ ختم ہوگی اس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں جاپان کا دورہ کیا تھا اور جاپان کی ثالثی میں ایران کے ساتھ تنازعے کو حل کرنے میں آمادگی ظاہر کی تھی۔