پنجگور: فورسز کے ہاتھوں لاپتہ نوجوان بازیاب

94

 نوجوان کو ایک سال قبل حراست بعد نامعلوم مقام پے منتقل کیا گیا تھا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع پنجگور سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والا ایک نوجوان آج بروز اتوار بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے غریب آباد سے ایک سال قبل فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے عامر ولد استاد علی بخش بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔

بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے عامر ولد استاد علی بخش کے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے لواحقین کے خوشیاں واپس لوٹانے والے تمام کرداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

وی بی ایم پی کیجانب سے 17 جون 2010 کو خضدار سے لاپتہ کیئے گیے ایڈوکیٹ منیر احمد میروانی ولد غلام رسول اور جولائی 2014 کو ضلع واشک کے تحصیل ماشکیل سے لاپتہ کیئے گیے وزیر خان یار محمد زئی کو بازیاب کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان افراد کے کوائف تنظیم نے حکومتی حکام کے پاس جمع کرادیئے ہیں۔

بلوچستان میں جبری طور پر گمشدگیوں کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے، سالوں سے لاپتہ کئی افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس پہنچ چکے ہیں تو دوسری جانب مختلف علاقوں سے متعدد افراد کے جبری گمشدگی کے خبریں موصول ہورہی ہے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے مسلسل احتجاج جاری ہے جبکہ تنظیم کے مطابق بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ تاحال لاپتہ ہیں۔