بلوچستان میں اربوں روپے عوام کی بجائے سیکورٹی اداروں پر خرچ ہورہے ہیں – لشکری رئیسانی

230
اربوں روپے بلوچستان کے عوام پر خرچ ہونے کے بجائے سیکورٹی اداروں پر خرچ ہورہے ہیں، پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کے قتل سمیت پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن قائم کیا جائے – حاجی لشکری رئیسانی

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے دہشت گردی کے واقعات کے خلاف پرامن دھرنے پر بیٹھے ڈگری کالج قلعہ سیف اللہ کے پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کی پولیس تشدد سے ہلاکت کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کے قتل سمیت پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن قائم کیا جائے ۔

اپنے مذمتی بیان میں نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی، اغواء برائے تاوان، دہشتگردی کے واقعات خود غرضی کے مرض میں مبتلا بااختیار طبقہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔بلوچستان کے وسائل کو ایک خاص طبقہ کے مفاد میں دینے سے اربوں روپے بلوچستان کے عوام پر خرچ ہونے کے بجائے سیکورٹی اداروں پر خرچ ہورہے ہیں اس کے باجود بلوچستان کے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری استحکام آئین و قانون کی بالادستی، امن کا قیام اور قوموں کی خوشحالی بااختیار پارلیمنٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے پر وفیسر ابراہیم ارمان لونی کی شہادت پر ان کی بہن سیاسی کارکن وڑانگہ لونی سمیت خاندان کے دیگر افراد سے افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔