لاپتہ افراد کے متعلق سچ کو منفی پروپیگنڈے سے نہیں چھپایا جاسکتا – اختر مینگل

203

قومی اسمبلی میں لاپتہ افراد کی جو لسٹ میں نے جمع کرائی اس میں حملہ آوروں کا نام نہیں – سربراہ بی این پی مینگل

دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و قومی اسمبلی کے رکن سردار اختر مینگل نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی جو فہرست میں نے قومی اسمبلی میں جمع کرائی تھی اس میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کا نام موجود نہیں ہے۔

اختر مینگل نے اپنے پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ سچائی کو جھوٹ سے چھپانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، اگر کسی کو کوئی شبہ ہے تو وہ جاکر لاپتہ افراد کی فہرست چیک کرسکتا ہے۔

واضع رہے گذشتہ روز بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک تین بلوچ حملہ آوروں نے کراچی میں قائم چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد پاکستانی میڈیا سمیت ایک جرمن اخبار نے دعویٰ کیا کہ تینوں حملہ آوروں کے نام لاپتہ افراد کے لسٹ میں شامل تھے جبکہ حکومتی عہداران کی جانب سے بھی یہاں دعویٰ کیا جارہا ہے۔

تاہم بلوچ حلقوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست لاپتہ افراد کے کیس کو خراب کرنے کے لئے جھوٹا پروپگنڈہ کررہا ہے۔

دریں اثناء پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے بھی ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ‏کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں سے کسی ایک کا نام بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل نہیں تھا، افسوس کہ کچھ لوگوں نے جھوٹ بول کر اپنا ہی مذاق اڑایا-

حامد میر نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بی این پی کے ساتھ جو تحریری وعدہ کیا تھا وہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرکے اپنا وعدہ پورا کریں-