بلوچستان حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے-وزیر خزانہ بلوچستان

257

ماضی میں گڈ گورننس نا ہونے کی وجہ سے بلوچستان کومالی بحران رہا،بلوچستان حکومت  اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے ممطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ بلوچستان عارف محمد حسنی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم  عمران خان کل کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنے کو ئٹہ آرہے ہیں ہم بلوچستان کو درپیش مالی مسائل ان کے سامنے رکھیں گے۔

وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ ماضی میں گڈ گورننس نا ہونے کی وجہ سے بلوچستان کومالی بحران رہا،بلوچستان حکومت  اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

بلوچستان کے پاس اپنی ترقیاتی سیکمات میں صرف ڈیڑھ ارب روپے دستیاب تھے جو خرچ ہو چکے ہیں اور اب بلوچستان کے پاس ترقیاتی اسکیمات کو مکمل کرنے کے لئے سال جاریہ میں کوئی رقم دستیاب نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں قواعدو ضوابط کے خلاف ہزاروں بھرتیاں کر کے نان ڈویلپمنٹ فنڈ کا خرچہ بڑھا کر 2 سو5 ارب روپے کر دیا ہے۔

وزیر خزانہ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ آٹھ سال میں امن و امان کے لئے 5 ارب روپےدرکار تھے جو اب 40 ارب تک جا پہنچے ہیں، بلوچستان میں اس وقت تیسرا بڑا خرچہ صحت پر کیا جا رہا ہے،گذشتہ ادوار میں پی ایس ڈی پی کیسے بنے کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،ہماری حکومت اپنے قلیل عرصے میں 3 کیبنٹ میٹینگز کرکے پی ایس ڈی پی کو متوازن کرنے کی کوشش کر رہی ہے،ہمارا ترقیاتی بجٹ 88 ارب روپے ہےجس میں بلوچستان کا ذاتی ترقیاتی بجٹ 77 ارب روپے ہے