کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3345 دن مکمل

112

نئی حکومت میں بھی آپریشن، گمشدگیاں، ٹارگٹ کلنگ اور مسخ لاشوں کی برآمدگی کا تسلسل جاری ہے – ماما قدیر بلوچ

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3345 دن مکمل ہوگئے۔ بانک حوران بلوچ و دیگر نے لاپتہ و شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت میں بھی آپریشن، گمشدگیاں، ٹارگٹ کلنگ اور مسخ لاشوں کی برآمدگی کا تسلسل جاری ہے۔ ایسی صورت سوال پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت غیر نمائندہ حکومت کس طرح قوم کو مطمن اور پاکستان و پنجابی مقتدرہ کا وفادار بنا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں طلباء اور صحافیوں سمیت مخلتف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں اور فورسز کے ہاتھوں اغواء نماگرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، مارو اور پھینکو کی پالیسی کے تحت سینکڑوں لاپتہ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی اور آئے روز فوجی کاروائیوں میں آنے والی تیزی اس امکان کو یقینی بنارہی ہے کہ موجودہ حکومت بھی پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی نسل کشی مسلح و سیاسی کاروائیوں اور سازشوں میں حصہ داری سے الگ نہیں رہ سکیں گے اور اس طرح وہ اپنے دور حکومت میں بہائے جانے والے بلوچ خون کے پڑنے والے چھینٹوں سے اپنا دامن محفوظ نہیں رکھ سکیں گے۔ جس سے یقینی طور پر اُنہیں بلوچ قوم کی مزید نفرت اور جاری بحران میں شدت کا سامنا کرنا پڑے گا۔