آواران: جھاؤ سے فورسز کی حراست سے بازیاب خواتین کی حالت تشویناک

320

جھاؤ سے فورسز کی حراست سے بازیاب خواتین کی حالت تشویشناک، علاقے میں آپریشن اور مزید خواتین پر تشدد جاری

دی بلوچستان پوسٹ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ضلح آواران جھاؤ میں گذشتہ روز فورسز کے قید سے بازیاب ہونے والے خواتین کی حالت تشویشناک ہے. واضح رہے کہ گل بانو بنت غلام حسین اور ان کی بیٹی بی بی گنجل سکنہ لال بازار جھاؤ اور صائمہ انیس سکنہ کوہڑو جھاؤ کو پاکستانی فوج نے 27 جون کو حراست میں لے کر کوہڑو کے مرکزی فوجی کیمپ منتقل کر دیا تھا اور انہیں شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا نشانہ بنانے کے بعد کل رہا کیا گیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق ان گرفتار خواتین میں سے ایک صائمہ انیس کے بزرگ والد نودو اور شہید عاصم کے چچا الٰہی بخش کو فوج نے شدید تشدد اور اذیت کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے خواتین اور بوڑھے نودو اور الٰہی بخش کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہے، خواتین ٹارچر اور ذہنی و جسمانی اذیت کی وجہ سے صدمے سے دوچار اور قریب المرگ ہیں جبکہ فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیا ہوا ہے اور ان لوگوں کو علاج کے لئے باہر منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جبکہ علاقے میں لوگ شدید خوف میں مبتلا ہیں ۔

دریں اثناء اطلاعات کے مطابق جھاؤ کے علاقے دارو کوچگ میں کل فورسز نے متعدد خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں.

ذرائع کے مطابق علاقے میں فوجی آپریشن اور مزید فوجی دستوں کی آمد جاری ہے، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جس طرح انتخابات کے دن قریب آرہے ہیں اسی حساب سے جھاؤ میں لوگوں پر بربریت شدت اختیار کررہی ہے ۔