یوم آسروخ کی مناسبت سے جرمنی سمیت مختلف زونوں میں آگاہی پروگرام منعقد کیے گئے :بی ایس او آزاد

216

‎بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزئشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 28 مئی 1998 کے سیاہ دن پاکستان نے چاغی میں یکے بعد دیگرے پانچ دھماکے کرکے بلوچ سر زمین کے سینے کو چھلنی کرکے وہاں کے عوام کی زندگیوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔پاکستان کی تجرباتی دہشت گردی کے اثرات صدیوں تک برقرار رہیں گے۔

چاغی اور اسکے گردونواح کے تمام علاقوں کے عوام کے لئے ضروریات زندگی کی ہر شئے ویسے ہی نایاب ہیں لیکن ایٹمی تجربات وہاں مختلف بیماریوں کو جنم دینے کا باعث بنے جس سے انسانی زندگی شدید بحرانی صورتحال کا منظر پیش کررہی ہیں جس سے نمٹنے کے لئے ‎عالمی اداروں کو حرکت میں آنا ہوگا۔‎ایٹمی تجربات سے ہونے والی مہلک بیماریوں نے بلوچستان کو اپنی لپیٹ میں لیکر وہاں اموات کی شرح میں خاصا اضافہ کردیا ہے لیکن میڈیا کی خاموشی اور عالمی اداروں کی غفلت سے ایک ایسا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جس کا سدباب نہ کرنا انسانی جانوں کے مزید ضیاع کا سبب بن سکتا ہے۔

‎ترجمان نے مزید کہا کہ یوم سیاہ کی مناسبت سے ‎جرمنی اور مختلف زونوں میں آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جبکہ سوشل میڈیا میں ایٹمی تجربے سے ہونے والی تباہی کو عالمی سطح پر ‎اجاگر کرنے کے لئے مہم چلائی گئی ہے۔‎بیلفیلڈ یونیورسٹی جرمنی میں منعقدہ آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کے ادارے کے مطابق کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں کہ وہ انسانی آبادی پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کریں لیکن پاکستان نے بین الاقوامی اصولوں کو مسترد کرکے اپنی دہشت گردی اور جارحانہ پن کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے‎آبادی سے دو سو کلومیٹر تک کسی بھی ملک کو ایٹمی پلانٹ لگانے کی اجازت عالمی ادارے نہیں دیتے لیکن پاکستان نے نہ صرف حبکو پاور پلانٹ جیسے تباہ کار ایٹمی پلانٹ بلوچ آبادیوں کے نزدیک نصب کر رکھے ہیں بلکہ پاکستان نے چاغی میں ایٹمی تجربات کرکے انسانی اقدار کی دھجیاں بکھیر دی ہیں
‎پاکستان نے بلوچ سرزمین کو اپنے ایٹمی تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا ہے جھاو کے علاقے سوڑ اور لاڑاندری جبکہ گوادر اور تربت کے درمیانی علاقے تلار بھی اپنے غلیظ منصوبے کی تکمیل کے لئے استعمال کیے ہیں

‎عالمی طاقتیں ایرانی جوہری معاہدے اور شمالی کوریا کے جوہری پلانٹ اور تجربات پر وادیلا مچا رہئے ہیں لیکن پاکستان کے عین آبادی کے قریب تجربات کو نظر انداز کرکے سنگین غلطی کررہے ہیں ۔حالانکہ دنیا جانتی ہیں کہ پاکستان مذہبی دہشت گردوں کا سرپرست اعلی اور ان دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والا ملک ہے اور اپنے دوغلے پن سے پوری انسانیت کو خطرے میں مبتلا کرچکا ہے۔ عالمی ادارے پاکستان کی دہشت گردانہ تجربات کا نوٹس لیکر بلوچستان کو پاکستان کی شر انگیزیوں سے محفوظ کرانے میں اہم کردار ادا کریں