شام میں ایرانی ڈھانچہ تباہ کردیا ہے : اسرائیل

170

اسرائیلی فوج نے شام میں موجود ایران کے درجنوں فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ یاد رکھنا چاہیے، ’اگر ہم پر بارش ہو گی تو ان پر طوفان آئے گا‘۔

 اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق شام میں ایرانی اہداف پر حملے مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر موجود اسرائیلی چوکیوں پر مبینہ ایرانی راکٹ حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے شام میں راکٹ فائر کیے جانے والے مقامات اور ایران کے خفیہ اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ فوجی محاذ پر شدت نہیں چاہتا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ایران نے شامی سرزمین سے بیس راکٹ فائر کیے تھے اور ایسا ایک ایرانی پاسدران انقلاب کے ایک کمانڈر کے حکم پر کیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ حملے ایران کے راکٹ حملوں کے جواب میں تھے۔ انہوں نے مزید بتایا، ’’گزشتہ رات اسرائیلی حملوں میں شام میں تقریبا تمام ایرانی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا، ’’مجھے امید ہے کہ اب یہ قسط یہاں ہی ختم ہو جائے گی اور ہر کسی کو سمجھ آ چکی ہوگی۔‘‘

اسرائیلی حکام کے مطابق مقبوضہ گولان پہاڑیوں پر یہ راکٹ مبینہ طور پر ایرانی القدس فورس کی جانب سے فائر کیے گئے تھے، جنہیں اسرائیلی اینٹی میزائل سسٹم نے راستے میں ہی تباہ کر دیا اور کوئی بھی راکٹ اسرائیلی سرزمین پر نہیں گرا۔ اگر ان اسرائیلی دعوؤں کی تصدیق ہو جاتی ہے تو شام کی سرزمین سے اسرائیل کے خلاف یہ ایسا پہلا ایرانی حملہ ہو سکتا ہے۔

آج صبح سویرے شام کے دارالحکومت دمشق میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ شام کے سرکاری ٹیلی ویژن پر متعدد میزائلوں کو شامی اینٹی میزائل سسٹم کے ہاتھوں تباہ ہوتے دکھایا گیا۔ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی میزائلوں نے متعدد فوجی اڈوں، اسلحے کے گوداموں اور ملٹری ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے متعدد میزائلوں کو مار گرایا گیا  تھا۔

دریں اثناء فرانس اور روس نے ایران اور اسرائیل سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ پیرس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں مشرق وسطیٰ کی تازہ صورتحال سے متعلق آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کریں گے۔