حکومت نے کئی لاپتہ افراد کے لاش دفنا دیئے ہیں – نصر اللہ بلوچ

232

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مسخ شدہ لا شوں کی برآمدگی پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ یہ لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لا شوں کا انسانی مسئلہ بلوچستان میں کئی سالوں سے جاری ہے لیکن صوبائی ووفاقی حکومت اس انسانی مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں حالانکہ حکومت نے کہا ہے کہ2010 سے2017 تک ایک ہزار سے زائد مسخ شدہ لا شیں برآمد ہوئی ہے ان میں اکثریت لاپتہ افراد سے تعلق رکھتے ہیں جن لا شوں کی شناخت نہ ہو سکی ان کو حکومت نے بغیر شناخت کے دفنا دیئے ان میں اکثر کی حکومتی سطح پر نہ تو ڈی این اے کے نمونے لے گئے اور نہ ہی شناخت کے دوسرے ذرائع استعمال کئے گئے ہیں۔

نصراللہ بلوچ نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں، پنجگور، ڈیرہ بگٹی، آواران دیگر علاقوں میں مسخ شدہ لا شیں ملنے کا سلسلہ تیزی سے شروع ہوا ہے ان مذکورہ علاقوں میں ملنے والی لاشوں کو بھی بغیر شناخت کے دفنا یا جا رہا ہے جو یقیناًایک غیر انسانی عمل ہے جس کی تنظیم شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے حالانکہ سپریم کورٹ کا بھی آرڈر ہے کہ جہاں سے بھی کوئی مسخ شدہ لا ش ملے حکومت ان کے ڈی این اے لے کر اسکے شناخت کے تمام دیگر ذرائع استعمال کریں لہٰذا ہم ایک مرتبہ پر حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ جبری گمشدگی کی روک تھام کر کے لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔