دہشت گردوں کو پناہ دینے پر پاکستان کو بھاری قیمت چکانا پڑے گا : امریکہ

238

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے ہاں دہشت گردوں کو پناہ دینے کی قیمت چکانا ہو گی۔ ٹرمپ کے بقول اب یہ بات بالکل برداشت نہیں کی جائے گی کہ پاکستان میں انتہا پسندوں نے اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے منگل بائیس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیا سے متعلق امریکا کی نئی سکیورٹی پالیسی کے بنیادی خد و خال کی وضاحت کرتے ہوئے پیر اکیس اگست کی شام اسلام آباد حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن حکومت اب اس امر کو قطعاﹰ برداشت نہیں کرے گی کہ پاکستان میں دہشت گردوں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں۔

ٹرمپ نے کھلے الفاظ میں اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’اب ہم اس بارے میں خاموش نہیں رہیں گے کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیمیں اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کیے ہوئے ہیں۔‘‘

امریکی صدر نے کہا، ’’افغانستان میں قیام امن سے متعلق ہماری (امریکی) کوششوں میں پارٹنر بن کر پاکستان بہت کچھ حاصل کر سکتا ہے۔ اور مجرموں اور دہشت گردوں کو آئندہ بھی پناہ دیتے رہنے سے پاکستان بہت کچھ کھو دے گا۔‘‘

صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیا بالخصوص پاکستان کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کی مزید وضاحت کرتے ہوئے یہ اشارہ بھی دیا کہ ایٹمی طاقت کا حامل اسلام آباد واشنگٹن کا اتحادی تو ہے لیکن اگر اس نے انتہا پسندی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات نہ کیے تو پاکستان کے لیے امریکا کی فوجی اور دیگر شعبوں میں امداد بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔

اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر نے زور دے کر کہا، ’’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر دیتے رہے ہیں اور پاکستان  انہی دہشت گردوں کو پناہ دیتا رہا ہے، جن کے خلاف ہم لڑ رہے ہیں۔‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق، ’’اس صورت حال کو لازمی بدلنا ہو گا، اور وہ بھی فوری طور پر۔‘‘

اے ایف پی نے اس موضوع پر اپنی رپورٹوں میں اسلام آباد کے بارے میں امریکی صدر کے ان بیانات پر پاکستانی حکومت کے کسی ردعمل کا تو کوئی ذکر نہیں کیا، لیکن انہی رپورٹوں کے آخر میں زور دے کر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان الفاظ کا حوالہ ضرور دیا گیا ہے، ’’پاکستان کے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ وہ خود کو تہذیب، نظم اور امن کے لیے وقف کر دے۔