بلوچستان: محکمہ معدنیات میں کرپشن، 4 افراد گرفتار

224

محکمہ معدنیات بلوچستان کے افسران و ملازمین کی جانب سے قومی خزانے کو کروڑ وں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف، نیب بلوچستان نے محکمہ معدنیات کے ملازمین، کوئلہ کمپنی کے مالک سمیت 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

محکمہ معدنیات کے بڑے سکینڈل کے دیگر مہروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ، مزید گرفتاریاں متوقع، ملزمان کا جسمانی ریمانڈحاصل کر لیا گیا۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نا قابلِ تلافی نقصان پہنچانے کے الزام میں محکمہ معدنیات بلوچستان کے ملازم امتیاز حسین جمالی، ایف بی آر کے ملازم زین جبران، کول کمپنی کے مالک عاصم اکبر خان اور بشیر محمد کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا۔

گرفتار افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ملی بھگت سے کرپشن کرتے ہوئے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا، ملزمان کو احتساب عدالت کے جج منور شاہوانی کی عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب عدالت کے جج نے نیب کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے اب تک کی گئی تحقیقات اور حاصل شواہد کے بغور جائزے کے بعد ملزمان کو 13روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔

نیب بلوچستا ن نے سورس رپورٹ کی بنیاد پر مسلم کول کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کیں توسرکاری اعداد و شمار کے تفصیلی جائزے کے بعد انکشاف ہو اکہ مسلم کول کمپنی کے مالک عاصم اکبر خان نے محکمہ معدنیات سے لیز حاصل کئے بغیر غیر قانونی طور پربلوچستان کے مختلف علاقوں سے 2017-2018کے دوران کروڑوں روپے کا کوئلہ نکال کر فروخت کیا۔

مزید براں محکمہ معدنیات کرپشن کیس کے اہم کردار ایف بی آر کے ملازم زین جبران نے مسلم کول کمپنی سمیت مختلف کوئلہ کمپنیوں سے غیر قانونی معاہدے کئے۔محکمہ معدنیات کے کروڑوں روپے مالیت کے اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد نیب بلوچستان نے قومی خزانے کو لوٹنے والے دیگر مہروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے، اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔