گیارہ اگست کی مناسبت سے بلوچستان اور عالمی سطح پر پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا ۔ بی این ایم

162

گیارہ اگست انیس سوسینتالیس کو برطانوی حکومت نے بلوچستان کی آزاد اور خودمختار حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گیارہ اگست کو جرمنی، آسٹریلیا، یونان میں احتجاجی مظاہرہ اور ریفرنس پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔ بی این ایم جرمنی زون کی جانب سے گیارہ اگست کی مناسبت سے جرمنی کے شہر فرینک فُرٹ (اُڈیر) میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائیگا۔ اسی مناسبت سے دس اگست کو جرمنی کے نارد ویسٹ فالن میں احتجاجی مظاہرہ اور آگاہی مہم منعقد کیا جائے گا۔ آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد بلوچ تاریخ میں گیارہ اگست کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالنا ہے۔ اسی دن یعنی گیارہ اگست انیس سو سینتالیس (1947) کو بلوچستان برطانوی قبضہ گیریت سے آزاد ہوا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ ان کے علاوہ بلوچستان اور بیرون ملک دوسری زونوں کو بلوچ قومی تاریخ میں اہم سنگ میل کی حیثیت کے حامل دن کے مناسبت سے کانفرنس، ریفرنس پرگرام اور احتجاجی مظاہروں کی ہدایت کی جاتی ہے۔ گیارہ اگست انیس سوسینتالیس کو برطانوی حکومت نے بلوچستان کی آزاد اور خودمختار حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے بلوچستان کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں پندرہ اگست کو برصغیر ہند کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ہندوستان اور پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ برطانوی غلامی سے آزادی کے فوراً بعد آزاد بلوچستان نے اپنے جمہوری نظامِ حکومت کی ساخت قومی اسمبلی کی صورت میں رکھی، جس کی دو ایوانیں تھیں جو کہ انگلینڈ کی پارلیمان سے مماثلت رکھتی تھیں۔ یہ ایوان بالا اور ایوان زیرین پر مشتمل تھی۔ بلوچستان کے سربراہ خان آف قلات میر احمد یا خان نے آزادی کے فوراً بعد عام انتخابات کا اعلان کیا تھا جس میں قلات سٹیٹ نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں پہلی منتخب حکومت قائم کی۔

ستائیس مارچ انیس سو اڑتالیس (1948) کو پاکستان نے اس وقت کے مغربی قوتوں کی پشت پناہی سے بلوچستان پر جبری قبضہ کرکے ہماری آزادی سلب کرلی۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم گزشتہ کئی دہائیوں سے گیارہ اگست کو برطانوی سامراج کیخلاف بلوچ قومی آزادی کی علامت کے طور پر مناتے آرہے ہیں اور اس سال بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے بی این ایم اس دن جرمنی میں کانفرنس سمیت بلوچستان اور کئی بیرونی ممالک میں دیگر پروگراموں کاانعقاد کررہی ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ان پروگراموں میں گیارہ اگست کی تاریخی حیثیت کے علاوہ بلوچستان میں پاکستانی ریاست، فوج اور خفیہ اداروں اور ایجنسیوں کے ہاتھوں گزشتہ سات دہائیوں سے جاری سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی استحصالی پالیسیوں اور منصوبوں کے منفی اثرات اور نقصانات کے حوالے سے بھی گفتگو کرینگے۔