افغانستان: یومِ آزادی پر 14 دھماکے، 100 سے زائد افراد زخمی

134

افغانستان میں یومِ آزادی کے موقع پر ہونے والے متعدد بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جلال آباد میں پیر کو مختلف مقامات پر 14 دھماکے ہوئے جس میں 123 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دھماکے عوامی مقامات پر کیے گئے جن میں بازار اور ریسٹورینٹس بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جلال آباد میں طالبان اور داعش دونوں شدت پسند تنظیمیں کافی عرصے سے سرگرم ہیں لیکن حالیہ دھماکوں کی ذمہ داری اب تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

جلال آباد کے محکمۂ صحت کے ایک افسر گل زادہ کے مطابق دھماکوں میں اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ تین روز قبل ہفتے کو افغانستان کے دارالحکومت کابُل میں ایک شادی کی تقریب میں دھماکے میں 63 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

افغان صدر اشرف غنی نے کابل دھماکے کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں موجود داعش (دولت اسلامیہ) کے تمام محفوظ ٹھکانوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کر کے انہیں ختم کیا جائے گا۔

حالیہ دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب افغانستان میں 100 واں یومِ آزادی منایا جا رہا تھا۔

یاد رہے کہ افغانستان میں امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کے باوجود گزشتہ چند ماہ میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے لیے مذاکرات کے آٹھ دور ہو چکے ہیں تاہم فریقین تاحال امن معاہدے پر متفق نہیں ہو سکے ہیں۔

فریقین کا دعویٰ ہے کہ امن معاہدے کے لیے پیش رفت ہو رہی ہے البتہ بعض امور پر مذاکرات اب بھی جاری ہیں