افغانستان : کندز میں خود کش حملہ، پولیس سربراہ سمیت 11 افراد جانبحق

471

گذشتہ روز طالبان نے مختلف اطراف سے شہر پر حملہ کیا جس کے بعد فورسز کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا ۔

ٹی بی پی رپورٹر کے مطابق افغانستان کے صوبے کندز میں جاری کشیدگی کے دوران شہر کے مرکزی چوک پہ ہونے والے ایک خودکش حملے میں  صوبائی پولیس سربراہ منظور ستانگزئی اور ترجمان شرور حسینی سمیت گیارہ اہلکار جانبحق جبکہ بارہ اہلکار زخمی ہوئیں ہیں۔

کندز میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ۔

دریں اثناء خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق طالبان کے قندوز پر حملے کے بعد سرکاری فورسز سے ان کی شدید لڑائی جاری ہے۔ طالبان نے شہر پر مختلف اطراف سے حملہ کیا ہے جبکہ سکیورٹی ادارے شہر کی حفاظت پر مامور ہیں۔

حملے ساتھ ہی شہر کی بجلی معطل ہو گئی جبکہ شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ ٹیلی فونز اور رابطے کے دیگر ذرائع نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

قندوز اور کابل کے سرکاری حکام کا دعویٰ ہے کہ طالبان نے شہری علاقوں میں پناہ لینا شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف فضائی کارروائی ممکن نہیں۔

حکام نے بتایا کہ کچھ عسکریت پسند ایک سرکاری اسپتال میں بھی داخل ہوئے ہیں۔

وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسز کی فضائی کارروائی اور زمینی لڑائی میں طالبان کے 34 جنگجو مارے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق تین مختلف علاقوں میں طالبان اور فورسز میں شدید لڑائی میں کئی جنگجو نشانہ بنے جبکہ شہر میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔