بندوق میں پیوست فدائین کا فلسفہ ۔ روکین بلوچ
بندوق میں پیوست فدائین کا فلسفہ
تحریر:روکین بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
سرزمین سے محبت جب نظریہ میں شامل ہو تو وہ محبت فقط جاگتے آنکھوں میں پنپنے والے خوابوں میں حسین لمحات...
کیا بلوچ یکجہتی کمیٹی علاقائی ہے؟۔ ذالفقار علی زلفی
کیا بلوچ یکجہتی کمیٹی علاقائی ہے؟
تحریر:ذالفقار علی زلفی
دی بلوچستان پوسٹ
درج بالا سوال گزشتہ چند مہینوں سے مشرقی بلوچستان کے مختلف سیاسی و سماجی حلقے اٹھا رہے ہیں ـ "بلوچ...
کون تھا جو جل گیا،کون تھی جو رُل گئی؟۔ محمد خان داؤد
کون تھا جو جل گیا،کون تھی جو رُل گئی؟
تحریر:محمد خان داؤد
دی بلوچستان پوسٹ
پہاڑی ماں پہاڑی بولی میں رو رہی ہے
شہری لوگ شہری کانوں سے اس ماں کا دکھ نہیں...
تین سالوں کا سفر سربلند عرف عمر جان کے ساتھ ۔ زورین اسلم بلوچ
تین سالوں کا سفر سربلند عرف عمر جان کے ساتھ ۔
تحریر:زورین اسلم بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
جب پہلی بار اس نے مجھے دیکھا، مجھ سے ملا، دوستی ہوئی، وہ بہت خوبصورت...
گوادر حملہ – ذالفقار علی زلفی
گوادر حملہ
تحریر: ذالفقار علی زلفی
دی بلوچستان پوسٹ
گوادر میں گزشتہ روز چینی اہلکاروں کے قافلے پر بم حملہ ہوا ، پاکستانی حکام کے مطابق حملے میں ایک چینی شہری زخمی...
بنگلادیش کی آزادی میں طلباء کا کردار – واھگ بزدار
بنگلادیش کی آزادی میں طلباء کا کردار
تحریر: واھگ بزدار
دی بلوچستان پوسٹ
دنیا کی تاریخ پر اگر طائرانہ نظر دوڑائی جائے تو یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ کسی بھی سماجی,...
حسیبہ! مسکراؤ – محمد خان داؤد
حسیبہ! مسکراؤ
تحریر: محمد خان داؤد
دی بلوچستان پوسٹ
حسیبہ!میری بچی،میری بیٹی،میری بہن تو جو ہنس رہی ہو مسکرا رہی ہو،پھولوں کی طرح کھل رہی ہو،تتلیوں کی طرح اُڑ رہی ہو،خوشبوؤں کی...
ایسی خاموشی کہ خدا کی سرگوشیاں بھی سنائی دیتی ہیں ۔محمد خان داؤد
ایسی خاموشی کہ خدا کی سرگوشیاں بھی سنائی دیتی ہیں
تحریر:محمد خان داؤد
دی بلوچستان پوسٹ
ایک نفسیاتی مریض جسے اسپتال پہنچانا چاہیے تھا اسے دوسرے نفسیاتی مریضوں نے کئی اندھی گولیاں...
ففتھ جنریشن وار فیئر-سلمان حمل
ففتھ جنریشن وار فیئر
تحریرسلمان حمل
کافی عرصے سے پاکستان میں میڈیا پرسنز سمیت سول اور فوجی اداروں کے سربراہان اپنے بیانوں اور مباحث میں ففتھ جنریشن وار فیئر کا استعمال...
رنگ ہوکر اُڑ گیا، جو خوں کے دامن میں نہیں ۔محمد خان داؤد
رنگ ہوکر اُڑ گیا، جو خوں کے دامن میں نہیں
تحریر:محمد خان داؤد
دی بلوچستان پوسٹ
تربت میں اب بھی سب کچھ ویسا ہی ہے۔ پہاڑ بھی ویسے، پہاڑوں کے باسی بھی...