دشمن کے ڈورن حملے میں تنظیم کے کیمپ کمانڈر حاصل بلوچ سمیت سات ساتھی شہید ہوگئے – بی این اے

1664

دشمن کے جدید ہتھیار ہمارے بلند حوصلوں کو ہرگز کمزور نہیں کرسکتے، شہادتیں ہمارے لئے باعث فخر ہیں – مرید بلوچ

بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹھ مارچ کو ہوشاپ اور پسنی کے درمیانی پہاڑی سلسلے میں قائم تنظیم کے گوریلا کیمپ پر پاکستانی ڈرون نے تین میزائل فائر کیئے جس کے بعد فورسز نے ہیلی کاپٹروں سے مذکورہ کیمپ کے اطراف میں کمانڈو اتارنا شروع کر دیئے، میزائل حملے میں تنظیم کے کیمپ کمانڈر حاصل بلوچ چار ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے جس کے بعد باقی دوستوں نے بہادری کے ساتھ دشمن کے کمانڈو فورسز کے سات دو بدو لڑائی میں قابض فورسز کے متعدد کمانڈوز کو ہلاک کرنے کے بعد وطن کی آبیاری اور عظیم مقصد کیلئے شہید ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کے خلاف ریاستی کریک ڈاون اور دوستوں کی شہادت ہمارے تنظیم اور قومی تحریک کیلئے ایک المیہ سے کم نہیں لیکن ہم واضع کرتے ہیں کہ شہادتیں ہمارے لئے باعث فخر ہیں ہم ریاست کے حالیہ حملوں کا مقابلہ بہتر گوریلا حکمت عملی سے کرنے کی کوشش کریں گے، دشمن کے جدید ٹیکنالوجی ہمارے بلند حوصلوں کو ہرگز کمزور نہیں کرسکتے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شہید ہونے والے ساتھی کمانڈر حاصل عرف دودا ولد شہداد سکنہ ہیرونک 2014 میں بلوچ مسلح جدوجہد میں شامل ہوئے، شہید کمانڈر حاصل بے شمار صلاحیتوں کے مالک تھے آپ بلوچستان کے علاقے قلات اور بولان سمیت مکران کے مختلف علاقوں میں دشمن کے خلاف کئی کامیاب معرکے سر انجام دیئے، ان کی محنت اور صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تنظیم نے 2017 میں شہید حاصل کو کیچ ہوشاپ کا کیمپ کمانڈر مقرر کیا وہ آخری وقت تک اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نباتے رہے، وہ ایک نہاہت بہادر اور بہتر جنگی کمانڈر تھے ۔ شہید وشدل عرف جامی ولد ہاشم سکنہ شاپُک 2013 میں مسلح جدجہد میں شامل رہے وہ ایک خوش مزاج مہربان اور نڈر ساتھی تھے۔ شہید وشدل آخری دم تک مکران کے مختلف علاقوں میں مخلصی اور ایمانداری سے اپنے فرائض نباتے رہے۔ شہید وقاص عرف میراث ولد نزیر سکنہ تجابان 2019 میں بلوچ مسلح جدجہد میں شامل رہے وہ نہایت مخلص اور محنتی ساتھی تھے، شہید وقاص کیچ، اور پسنی سمیت مکران کے مختلف علاقوں میں اپنی قومی فرائض سر انجام دیتے رہے تھے ۔
شہید فہد شاہ کوداہی عرف اسلم ولد کامریڈ نعیم کوداہی سکنہ پیدارک 2019 میں بلوچ مسلح جدوجہد میں شامل ہوگئے تھے۔

فوٹو: بی این اے میڈیا، باسک

شہید فہد شاہ ایک باہمت اور بہادر ساتھی تھے وہ تمام شہید کی طرح وطن کے سچے عاشق تھے۔ وہ کیچ اور پسنی کے گرد نواح میں دشمن کے کئی معرکوں میں شامل رہے۔ شہید نظام عرف نوشاد ولد پیربخش سکنہ شاپک 2018 میں مسلح جدوجہد میں شامل رہے، شہید نظام زمین کے سچے سپوت اور نہایت مہنتی ساتھی تھے وہ پنجگور، کیچ اور پسنی میں دُشمن کے خلاف کئی کاروائیوں میں شامل رہے۔شہید الیاس عرف رحمدل ولد زباد سکنہ تلسر ھوشاپ نے 2014 میں بلوچ قومی آزادی کیلئے سیاسی جدجہد کا آغاز کیا۔ 2018 میں بلوچ مسلح جدجہد میں شامل ہوگئے۔ وہ ایک تعلیم یافتہ نوجوان ہونے کے ساتھ ساتھ جنگی صلاحیتوں سے سرشار تھے، شہید الیاس کا ایک بھائی شہید مہیم جان 2017 میں شادی کور کے مقام پر دُشمن کے کیساتھ ایک جھڑپ کے دوران شھید ہو گئے تھے دوسرا بھائی شہید امیر بخش کو 2021 میں ڈیتھ اسکوڈ کے کارندوں نے ہیرونک کے مقام پر لوکل گاڑی سے اُتار کر اسے شہید کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہید خالد عرف کئیا ولد حاصل سکنہ گورکوپ جکی ساتھی تنظیم لشکر بلوچستان کے سرمچار تھے وہ ایک سال سے لشکر بلوچستان سے وابستہ تھے وہ ایک بہادر اور وطن کے سچے سپوت تھے۔

بی این اے ترجمان نے کہا کہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں “رژن آجوئی” کے خطاب سے نوازتی ہیں اور قربانیوں کا تسلسل آزاد بلوچستان کے قیام تک جاری رہینگے۔