سمیع بلوچ کو رہا کرکے ہمارے خاندان کی خوشیاں لوٹائی جائے – لواحقین

422

بلوچستان کے ضلع نوشکی سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے میر احمد سمیع کے لواحقین نے کہا ہے کہ کہ 31 اگست 2018 کو نوشکی سے لاپتہ کیے جانے والے میر احمد سمیع بلوچ ولد رحمت اللہ کو رمضان المبارک کے مہینے میں بازیاب کیا جائے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ میر احمد سمیع کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جائے تاکہ ہمارے غمزدہ خاندان میں بھی عید پر خوشیوں کو سماں ہو۔

واضح رہے کہ میر احمد المعروف سمیع بلوچ کو 31 اگست 2018 کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے نوشکی کے نواحی علاقے زنگی ناوڑ سے اس وقت حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جب وہ پکنک منارہے تھے جبکہ ان کے ہمراہ دیگر 11 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

فورسز حکام نے سمیع بلوچ سمیت 11 افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے انہیں میڈیا کے سامنے پیش بھی کیا تھا لیکن اس کے بعد وہ لاپتہ ہیں۔

سمیع بلوچ سماجی اور سیاسی حوالے سے نوشکی اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں متحرک تھے جبکہ کئی سالوں سے غیر سرکاری اداروں کے توسط سے نوشکی میں تعلیم اور دیگر مسائل کے حوالے سے کام کررہے تھے۔