عالمی ادارے بھائی کی بازیابی کیلئے کردار ادا کریں – ہمشیرہ راشد حسین

322

میرے بھائی کی جان کو پاکستان میں خطرہ ہے اگر اسے پاکستان کے حوالے کردیا گیا تو اسے بھی ہمارے خاندان کے دیگر افراد کی طرح قتل کر دیں گے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 26 دسمبر 2018 کو متحدہ عرب امارات سے خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے انسانی حقوق کے کارکن اور بلوچ طالب علم راشد حسین کے ہمشیرہ نے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں امارت حکومت ،انسانی حقوق کے اداروں اور بلوچ سیاسی تنظیموں سے اپیل کی ہے وہ راشد حسین کی بازیابی کےلئے اپنا کردار ادا کریں –

راشد حسین کے ہمشیرہ کے مطابق اس کی بھائی کی جان کو پاکستان میں خطرہ تھا جس کے بناء پر وہ پاکستان چھوڑ کر 2 سال سے متحدہ عرب امارت میں رہائش پذیر تھا

لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کی ہمشیرہ نے متحدہ عرب امارت حکومت انسانی حقوق کے اداروں اور بلوچ سیاسی تنظیموں سے اپیل کی ہے کے وہ بھائی کی بازیابی کیلئے کردار ادا کریں

انہوں نے کہا کے راشد حسین کو 26 دسمبر کو شارجہ سے دبئی جاتے ہوئے متحدہ عرب امارت کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسکے کزن کے گاڑی سے شناخت کے بعد راشد اپنے ساتھ لے گئے جو تاحال ابو ظہبی کے خفیہ اداروں کے تحویل میں ہے اور ہمیں بھائی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جارہا۔

راشد حسین کے ہمشیرہ کی مطابق وہ ایک بلوچ طالب علم اور انسانی حقوق کا کارکن ہے پاکستانی خفیہ ادارے بھائی کو پاکستان لے جاکر قتل کریں گے –

واضح رہے ایک ماہ قبل شارجہ سے بلوچ طالب علم اور انسانی حقوق کے کارکن راشد بلوچ کو اسکے کزن کے سامنے ابو ظہبی کے خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے شناخت کے بعد لاپتہ کردیا تھا

دوسری جانب بلوچ قوم پرست حلقوں کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان بیک ڈور ڈپلومیسی کے زریعے راشد حسین کو پاکستان لے جاکر اسکے دوسرے لواحقین کی طرح قتل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔