کراچی مظاہرین پر تشدد: ریاستی بربریت پر آواز اٹھانا ہمارا جرم ہے – سمی دین بلوچ

172

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے کراچی میں بلوچ مظاہرین پر طاقت کے استعمال کے حوالےسے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی وائی سی کے سنئیر رہنما لالا وہاب بلوچ کو درجنوں ساتھیوں کے ساتھ پولیس نے تشدد کرکے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہےکہ بلوچ خواتین پر جس طرح سندھ پولیس نے اپنی روایت قائم کرکے ایک مرتبہ پھر بے دردی سے تشدد کیا گیا ان پر لاٹھی جارچ کرتے رہیں ہم پر مرد پولیس اہلکار گالیاں دیتے گندی غلیظ زبان استعمال کرتے رہیں، بلوچ دشمنی میں تمام سیاسی وفاقی جماعتیں اپنے سارے ریاستی ستون کے ساتھ کھل کر سامنے آرہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم ریاستی بربریت پر خاموشی اختیار نہیں کرتے اپنی جبری گمشدہ پیاروں کی بازیابی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوتے۔ 

سمی دین بلوچ نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو سیاسی رہنماء سے زیادہ بلوچوں کے لیے آمر سے بھی بدتر کردار ادا کررہے ہیں۔