انڈیا: 17 روز سے سرنگ میں پھنسے تمام 41 مزدوروں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا

142

انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ کی ایک سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ امدادی کارکن 17 روز سے اس ریسکیو آپریشن کے دوران سلکیارا کی زیر تعمیر سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کی ہر ممکن کوشش کررہے تھے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی پر آنے والی تصاویر میں کارکن ایمبولینس سے بحفاظت باہر آتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ان مزدوروں کو ایمبولینس کے ذریعے براہ راست چنیالیسور کے مرکز صحت لایا جا رہا ہے جہاں ان کا علاج کیا جائے گا۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ ان کے استقبال کے لیے موقع پر موجود ہیں۔

انھوں نے ریسکیو کیے جانے والے مزدورں کے گلے میں پھولوں کے ہار پہنائے اور وہاں موجود لوگوں نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔

بی بی سی کے نامہ نگار اننت جھانے کے مطابق سرنگ کے قریب گاؤں میں آتش بازی بھی کی گئی اور آس پاس کے لوگ جشن میں مٹھائیاں بھی تقسیم کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سرنگ کا ایک حصہ منہدم ہونے سے یہ 41 مزدور وہاں پھنس گئے تھے۔

انڈین ہمالیہ میں 4.5 کلومیٹر طویل سلکیارا سرنگ کا ایک حصہ 12 نومبر کو منہدم ہو گیا تھا۔ واقعے کے فوراً بعد پھنسے ہوئے افراد سے رابطہ قائم ہوا اور تب سے وہ آکسیجن، خوراک اور پانی حاصل کر رہے تھے۔

ابتدائی دنوں میں مزدوروں کو سرنگ سے نکالنے کی کوششیں ناکام ہوئیں کیونکہ ملبہ ہٹانے کے لیے وہاں استعمال ہونے والی مشینیں ملبہ نہیں ہٹا سکی تھیں۔

حکام کے مطابق سرنگ میں ملبے کو سامنے سے ڈرلنگ کر کے ہٹانے کی کوشش بھی کی گئی لیکن ناکامی کے بعد عمودی طور پر بھی ڈرلنگ کی کوشش کی گئی۔

حکام نے بتایا کے یہ تمام طریقے ناکام ہونے کے بعد پہاڑ کی چوٹی سے درختوں کو ہٹا کر وہاں ڈرلنگ مشین رکھی گئی۔

سرنگ میں پھنسے ایک مزدور کے والد بھی ریسکیو کے وقت وہاں موجود تھے۔ انھوں نے بتایا کہ پہلے بھی ان کا ایک بیٹا ایک تعمیراتی مقام کے حادثے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں ڈر تھا کہ کہیں ان کا دوسرا بیٹا بھی اس حادثے کا شکار نہ ہو جائے۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے سفر کے اخراجات کے لیے اپنی بیوی کا زیور گروی رکھا۔