مزاحمت کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء کوئٹہ پہنچ گئے ۔ بی وائی سی

154

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ تحریک کے 19ویں دن لانگ مارچ سے منگچر میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور تحریک و لانگ مارچ سے اپنی بھرپور شرکت اور اظہارء ہمدردی دیکھائی جبکہ دھرنے سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھائی جبکہ منگچر سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے دھرنے سے خطاب کیا جس کے بعد مارچ مستونگ پہنچا جہاں ریلی سے سینکڑوں جبکہ دھرنے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی ایک بڑی تعداد نے دھرنے میں شرکت کی جبکہ مستونگ پہنچنے سے پہلے فورسز نے لانگ مارچ کو روکنے کی بھرپور کوشش کی اور انہیں آگے آنے نہیں دیا گیا لیکن مضبوط عزم کے ساتھ لانگ مارچ کے شرکا نے تمام پولیس چیک پوسٹوں کے رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے خود کو مستونگ پہنچایا جہاں شال سے جاتے قافلوں نے ایک بڑی تعداد میں مستونگ سے انہیں ویلکم کیا۔

انہوں نے کہاکہ مستونگ میں ریلی اور دھرنے کے بعد لانگ مارچ کے شرکا کوئٹہ کی طرف روانہ ہوئے جہاں پہلے سے سیکورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کر دیا گیا تھا۔ فورسز نے لک پاس سے توڑا آگے ناکہ بندی کرکے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، خواتین و نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید مزاحمت کے بعد لانگ مارچ کے شرکا نے راستہ عبور کرتے ہوئے سریاب پہنچے جہاں اس وقت لانگ مارچ کے شرکا دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پورے راستے میں تقریباً 10 سے زائد مرتبہ قافلے کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ 2 سے 3 مقامات پر مظاہرین پر شدید تشدد بھی کیا گیا ہے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد پرامن طور پر مارچ کرنے والوں کو خوفزدہ کرنا ہے تاکہ لوگ بنیادی حقوق اور جبری گمشدگی و فیک انکاؤنٹر جیسے ریاستی شدت پسندانہ پالیسیوں پر خاموش رہیں۔ اس طرح کے اقدمات سے ریاست لوگوں کے دل میں مزید نفرت کا زہر پھیلا رہی ہے۔

انہوں کہاکہ تحریک سے آج رات بھر سریاب میں دھرنا دیا جائے گا جہاں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد خواتین کے ہمراہ دھرنے گاہ میں موجود ہیں جبکہ کل یہیں سریاب سے ریلی نکالی جائے گی۔ شال کے باشعور لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ سریاب مل میں پہنچ کر لاپتہ افراد کے لواحقین کا بھرپور ساتھ دیں اور انہیں احساس دیں کہ وہ اس سیاسی جدوجہد میں اکیلے نہیں بلکہ پوری قوم کا ساتھ ہے۔ ریلی کل 1 بجے دھرنے سے شروع ہوگی جبکہ دھرنا جاری رہے گا۔