بلوچستان کی خونی شاہرائیں، 2023 میں 290 اموات، 14 ہزار سے زائد زخمی

156

بلوچستان میں 2023 کے دوران 9603 ٹریفک حادثات میں290 افراد موت کے منہ میں چلے گئے 14ہزار سے زائد زخمی ہوئے جو 2020کے بعد کسی بھی سال میں سب سے زیادہ حادثات ہیں ۔

گذشتہ سالوں کی طرح سال 2023 بلوچستان میں سڑک پر سفر کیلئے سب سے خطرناک سال رہا اور روزانہ 27 کی اوسط سے ٹریفک حادثات رونما ہوتے رہے-

میڈیکل ایمر جنسی رسپانس سینٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان کی صرف چھ شاہراہوں پر موٹرسائیکل اورچھوٹی بڑی گاڑیوں میں تصادم کے 9 ہزار 603 حادثات پیش آئے جس سے 290 افراد لقمہ اجل جبکہ 14185 زخمی ہوئے ۔

حکام کے مطابق خونی شاہراہ کے نام سے مشہور کوئٹہ کراچی این 25حادثات میں سرفہرست رہا جہاں نہ صرف بڑے پیمانے پر حادثات رونما ہوئے بلکہ انسانی جانوں کے ضائع ہونے کا سسبب بھی بنے۔

مرکزی شاہراہوں پر حادثات کی بڑی وجوہات میں شاہراہوں کا سنگل کیرج ہونا، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور غیر محتاط ڈرائیونگ ہر سال کی طرح اس بار بھی حادثات کی بنیادی وجوہات ہیں۔

جس کے باعث ٹریفک حادثات کی تعداد کم ہونے کی بجائے ہر سال بڑھتی جارہی ہے۔ 2020 میں 8026، 2021 میں 9180 اور 2022 میں 8880 حادثات پیش آئے۔

اعداد وشمار کے مطابق اب تک ان چار سالوں میں دہشتگردی کے واقعات سے کئی گنا زیادہ ٹریفک حادثات ہوئے ہیں۔

اور 35ہزار 690حادثات میں ایک ہزار افراد جاں بحق پچاس ہزار سے زاہد زخمی ہوچکے ہیں