قومی سیاست کی تاریخ میں کامریڈ گلاب کا باب ہمیشہ موجود رہے گا ۔ بی این ایم

133

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں پارٹی کے سینئر ممبر کامریڈ گلاب بلوچ کی ناگہانی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم اپنے ایک باعلم و باصلاحیت فرزند سے محروم ہوئی ہے۔کامریڈ گلاب بلوچ کے قومی و علمی خدمات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ آپ کے علمی و قومی خدمات کے اعتراف میں پارٹی اور قومی سیاست کی تاریخ میں آپ کا باب ہمیشہ موجود رہے گا۔ جن دوستوں کے ساتھ آپ نے تحریکی خدمات سرانجام دیں ہیں ان کی یادوں میں آپ ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ کامریڈ گلاب بلوچ زمانہ طالب علمی سے انقلابی سیاست سے وابستہ تھے۔ آپ کا نام شہزادہ گلاب تھا لیکن کامریڈ گلاب بلوچ کے نام سے سیاسی و علمی حلقوں میں جانے جاتے تھے۔آپ 8 اگست 1969 کو کراچی میں پیدا ہوئے، آپ کے والد کا نام محمد پسند نوری اور والدہ کا نام زینب تھا۔آپ اعلی تعلیم یافتہ تھے ، آپ نے ایم اے اکنامکس اور ایم اے پولیٹیکل سائنس کی ڈگریاں حاصل رکھی تھیں۔ آپ 15 اکتوبر 2023 کو وفات پاگئے۔ آپ نے بلوچ، بلوچستان اور بلوچ قومی تحریک و تاریخ پر متعدد مضامین لکھے ہیں۔ آپ کی ’ بلوچ قومی سوال: ماضی حال اور مستقبل ‘ کے نام سے ایک کتاب بھی شائع ہوچکی ہے۔سنگت برھان زھی اور دیگر قلمی ناموں سے بھی آپ نے اپنی تحریروں کے ذریعے بلوچ قوم کو شعور و آگاہی دینے کا فریضہ سر انجام دیا۔

انہوں نے کہاکہ گلاب نے کراچی میں بلوچی ادب اور علمی سرگرمیوں کی ترویج میں کلیدی کردار ادا کیا۔ آپ نے نوے کی دہائٛی میں ’ عنقا نیشنل آرٹس سرکل‘ کے نام سے ایک ادبی حلقے کی بنیاد رکھی جس کے ذریعے نوجوانوں کو لکھنے پڑھنے کی ترغیب دی۔آپ زمانہ طالب علمی سے ہی ترقی پسند اور قوم دوستانہ رجحانات رکھتے تھے۔کراچی میں قوم دوست شخصیات لالا لعل بخش رند ، رحیم بخش آزات اور لالا فقیر محمد جیسی شخصیات نے آپ کی فکری اور سیاسی تربیت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ موجودہ قومی تحریک کی ابھار کے ساتھ جب بی این ایم کے شہید سربراہ واجہ غلام محمد بلوچ نے کراچی کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنایا تو کامریڈ گلاب آپ کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک بنے اور آخری دم تک بلوچ قومی تحریک اور اس رشتہ سے وابستہ رہے جو آپ نے شہید غلام محمد اور بی این ایم کے ساتھ قائم کیا تھا۔‘

ترجمان نے کہا کامریڈ گلاب نے سن 2007 میں باقاعدہ بی این ایم میں شمولیت اختیار کی ۔ آپ نے بی این ایم کو ایک ایسی انقلابی جماعت کے طور پر منتخب کیا جو آپ کے قوم دوستانہ اور ترقی پسندانہ سوچ کی تکمیل میں مددگار ہے۔ آپ پارٹی کی ہلیٹ فارم پر کراچی میں بلوچ بچوں کی تعلیم و تربیت کرتے اور انھیں قومی ذمہ داریوں کے بارے میں علم و آگاہی دیتے رہے ۔ 2008 میں بی این ایم کراچی نے کامریڈ گلاب کے خدمات کے اعتراف میں انھیں پارٹی کے قومی کونسل سیشن کے لیے بھاری اکثریت سے کونسلر منتخب کیا۔ آپ کی انتھک کوششوں کا ہی نتیجہ تھا کہ بی این ایم کراچی کے علاقے پرانا گولیمار سمیت دیگر علاقوں میں بھی مقبول ہوئی۔ کامریڈ گلاب جیسے شخصیات کا کردار تھا کہ مختلف مسائل سے گھرے ان محروم علاقوں میں بھی بی این ایم بلوچ قوم کو اپنی قومی سیاست سمیت عالمی و علاقائی معاملات کے متعلق مکمل آگاہی دینے میں کامیاب ہوئی۔ بی این ایم کے کارکنان بلوچ قوم کے خلاف ریاستی سازشوں جن میں منشیات کا پھیلاؤ اور گینگ وار کی صورت میں بلوچ نسل کشی کے متعلق پاکستانی کھیل کا پردہ چاک کرتے رہے۔آپ منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف ہمیشہ ذہن سازی کرتے رہے ۔ آپ کی کوشش ہوتی کہ بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو صحیح راستہ دکھا کر قومی تعمیر و ترقی کی طرف لایا جاسکے۔ بی این ایم آج کے سنگین حالات میں بھی کراچی میں اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور قومی مقصد کو بارآور بنانے کے لیے مختلف صورتوں میں کام کر رہی ہے جس کا کریڈٹ کامریڈ گلاب جیسے بے لوث کارکنان کو جاتا ہے۔