پنجگور میں صباء دشتیاری لیٹریری فیسٹول – ٹی بی پی اداریہ

116

پنجگور میں صباء دشتیاری لیٹریری فیسٹول

ٹی بی پی اداریہ

پنجگور کا شمار بلوچستان میں شورش سے سخت متاثرہ اضلاع میں ہوتا ہے، جہاں ڈیتھ اسکواڈز کو لوٹ مار، جبری گمشدگی اور قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ سینکڑوں نوجوانوں کو سیاسی سرگرمیوں کی پاداش میں جبری گمشدگی کا نشانا بنایا گیا اور کئی قتل کردئے گئے۔

پنجگور کے عوام ڈیتھ اسکواڈ کے مظالم کے خلاف تسلسل سے احتجاج کا راستہ اپناتے رہے ہیں لیکن اِن جھتوں کو مبینہ طور پر فوجی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ پنجگور میں دس سال سے قومی اور طلباء سیاست پر غیر اعلانیہ پابندی ہے۔ مذہبی تنظیموں نے بچیوں کے اسکول جلائے اور مذہبی جماعتوں نے موسیقی کے پروگرام ڈپٹی کمشنر کے ذریعے منسوخ کرائے۔ یونیورسٹی طلباء تنظیموں کو کتب میلہ اور سیاسی ؤ ادبی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دینے سے انکاری ہیں غرض کہ طلباء سیاست کے راستے مسدود کردیے گئے۔

صبا دشتیاری نے بلوچ ادب میں گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں، اور ان کی انتھک محنت سے بنائی گئی سید ہاشمی ریفرنس لائبریری بلوچ ادب کا بیش بہا خزانہ ہے۔پنجگور کے اِن حالات میں صبا دشتیاری لیٹریری فیسٹول منعقد کرنا خوش آئند عمل ہے جو سیاسی ؤ ادبی سرگرمیوں کا راستہ کھولنے کا سبب بن سکتا ہے۔ سماج جامد نہیں رہ سکتا اور معاشرے کے ارتقاء پذیری کے لیے سیاست، ادب اور فن کی سرگرمیاں ضروری ہیں۔

بلوچستان میں سیاسی تحریکوں کو روکنے کے لئے مذہبی انتہا پسندی کے بیج بونے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کی روک تھام کے لیے ترقی پسند اداروں کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ بلوچ سماج میں غیر سیاسی قوتوں کا راستہ روکنے کے لئے پروگریسو اداروں ؤ جماعتوں کا سیاسی ؤ ادبی سرگرمیوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور پنجگور میں صبا دشتیاری لٹریری فیسٹول جیسی ادبی سرگرمیاں بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی منعقد کرنی چاہئیں۔