بلوچستان میں جبری گمشدگیوں پر تشویش ہے ۔ کوئٹہ بار ایسوسی ایشن

211

کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈوکیٹ نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے انسانی حقوق کی رہنماء وکیل ایمان مزاری کی گرفتاری اور چادر چار دیواری کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پنجاب سمیت ملک بھر میں وکلا سیاسی کارکنوں سابق ممبر قومی اسمبلی علی وزیر سمیت سیاسی کارکنوں کی گرفتاری بلوچستان میں جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نگران حکومت کے دور میں غیر آئینی و غیر قانونی عمل ناقابل برداشت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک بھر سے درجنوں وکلا کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا ہے گزشتہ رات اسلام آباد پولیس نے چادر چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے ایمان مزاری ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے رات گیے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتاری کرتے ہوئے نہ صرف ان کے گھر کے دروازے توڑے گیے بلکہ ساتھ میں ان کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی لے گیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ نگران حکومت کے دور میں سیاسی کارکنوں وکلا سیاسی کارکنوں وکلا کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے انسانی حقوق کے سنگین خلاف ورزی ہے۔ ایمان مزاری، علی وزیر کو جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے، ایمان مزاری، علی وزیر جبری لاپتہ افراد کے لئے ایک موثر آواز ہیں انہیں خاموش کرنے کے لئے بزدلانہ طریقے سے گرفتار کرلیا گیا ایمان مزاری، علی وزیر کی گرفتاری پر کوئیٹہ بار ایسوسی کو گہری تشویش ہے۔

بیان میں مطالبہ کیا کہ ایمان مزاری اور علی وزیر سمیت ملک بھر سے درجنوں گرفتار وکلا سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔