فیس بُک ایلون مسک سے تنگ صارفین کیلئے ٹوئٹرکی ٹکر پر نئی ایپ لے آیا

169

مارک زکر برگ نے صارفین کو پہلی پوسٹ میں خوش آمدید کہا

کئی ماہ کی افواہوں، لیکس اور مارک زکربرگ اور ایلون مسک کے درمیان کیج فائٹ چیلنج کے بعد بالآخر فیس بک اورانسٹاگرام کی ملکیتی کمپنی میٹا نے ٹوئٹر کی ٹکرپر اپنی نئی ایپ ’تھریڈز ڈاٹ نیٹ‘ لانچ کردی ہے۔

میٹا کے مالک مارک زکربرگ نے ’تھریڈز‘ پر صارفین کے لیے اپنی پہلی پوسٹ میں انہیں خوش آمدید کہا۔

صارفین Threads.net پر یا آئی او ایس اور اینڈروئیڈ کے لیے ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے اس کی ڈیسک ٹاپ سائٹ سے نئے پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

میٹا کے مطابق ٹیکسٹ بیسڈ اس نئی ایپ کو انسٹاگرام سے منسلک کیا جائے گا۔

اس ایپ کے اسکرین شاٹس سے اس کا ڈیش بورڈ اور انٹرفیس ٹویٹر سے ملتا جلتا لگتا ہے۔ میٹا نے اسے ”ٹیکسٹ بیسڈ کنورسیشن ایپ“ یعنی لکھ کر تبادلہ خیال کرنے والی ایپ قرار دیا ہے۔

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہو رہا تھا اسے دیکھتے ہوئے ہم نے سوچا کہ کچھ ایسا بنانے کا موقع ہے جوکمیونٹی کے لئے اچھا تھا جو پہلے سے ہی انسٹاگرام استعمال کر رہے تھے۔

اس نئی ایپ پرآپ 500 حروف تک ٹیکسٹ پر مبنی پوسٹس تشکیل دے سکتے ہیں ،اس کے علاوہ پانچ منٹ دورانیے تک کی تصاویر اور ویڈیوز کا اشتراک کرسکتے ہیں۔ ایپ ٹوئٹر کی طرح نظرآتی ہے ، جس میں تھریڈز کو پسند کرنے ، تبصرہ کرنے ، دوبارہ پوسٹ کرنے اور شیئر کرنے کے آپشنز موجود ہیں۔

چونکہ تھریڈز انسٹاگرام سے منسلک ہےاس لیے آپ اپنے انسٹاگرام صارف نام کے ساتھ لاگ ان کرسکتے ہیں اور آسانی سے ان تمام لوگوں کو فالو کرسکتے ہیں جنہیں آپ دوسرے پلیٹ فارم پر فالو کرتے ہیں۔

ٹوئٹر کے مقابلے میں یہ نئی ایپ ایک ایسے وقت میں لائی گئی ہے جب ٹوئٹر نے صارفین پر مزید پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جن میں غیر تصدیق شدہ صارفین کو روزانہ 600 سے زیادہ پوسٹس (یا ”نئے غیر تصدیق شدہ“ اکاؤنٹس کے لئے 300 پوسٹس) دیکھنے سے روکنے والی عارضی شرح کی حد بھی شامل ہے۔ ٹویٹر نے لاگ آؤٹ صارفین کو پلیٹ فارم پر ٹویٹس دیکھنے سے بھی روکتے ہوئے ٹویٹ ڈیک کا نیا ورژن متعارف کروایا ہے جس کے لیے تصدیق شدہ سبسکرپشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

میٹا تھریڈز کو امریکہ سمیت 100 سے زائد ممالک میں لانچ کر رہا ہے لیکن فی الحال یہ یورپی یونین میں دستیاب نہیں ہوگا۔

ایلون مسک کے لیے ”تھریڈز“ نیا درد سر ثابت ہوسکتی ہے۔

مسک نے گزشتہ سال ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں حاصل کیا تھا اور وہ ایسی تبدیلیاں کر رہے ہیں جنہوں نے سے مشتہرین کو بے چین کر دیا ہے اور صارفین پر پابندیاں لگا دی ہیں، ان میں لوگوں کے ٹویٹس کی پڑھنے تعداد پر نئی حدود بھی شامل ہیں۔

میٹا ایپ ہونے کی وجہ سے تھریڈز آپ کے فون پر لوکیشن ڈیٹا، خریداری اور براؤزنگ ہسٹری سے متعلق ڈیٹا معلومات کو بھی جمع کرے گی۔

تھریڈز انسٹاگرام پلیٹ فارم کا حصہ ہونے کے باعث کروڑوں اکاؤنٹس سے بھی منسلک ہو گی اور صارفین انسٹاگرام پر موجود اپنے فالوورز کو نئے پلیٹ فارم پر منتقل کر سکیں گے۔

صارفین کے لیے انسٹاگرام کے مواد کو نئی ایپلی کیشن پر شیئر کرنے کے سہولت بھی میسر ہو گی۔