بلوچ طلباء جبری گمشدگی ریاست کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل

271

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل فیصل آباد کے ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جاوید بلوچ ولد بشیر احمد جو کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طالب علم رہ چکے ہیں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے اور اس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچ طلباء کو مسلسل جبر کا نشانہ بنانے کا نہ رکنے والا تسلسل جاری ہے۔ بلوچ طلباء کو مسلسل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہراساں کر کے انہیں جبری گمشدگی کا شکار بنا کر انہیں مختلف ذرائع سے ذہنی اذیت کا شکار بنانا ایک ریاستی پیشہ بن چکا ہے۔

جاوید بلوچ ولد بشیر احمد زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ڈیپارٹمنٹ ہارٹیکلچر میں 2018 سے 2022 تک طالب علم رہے۔ وہ بلوچ اسٹوڈنس کونسل زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سابق چیئرمین رہ چکے ہیں بعد ازاں وہ خضدار میں بطور ایک استاد اپنے علاقے کے بچوں کو علم کی روشنی سے منور کر رہے تھے۔

ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ طلباء کو یوں لاپتہ کرنا باعث تشویش ہے جسکی ہم پُرزور مذمت کرتے ہیں متعلقہ اداروں، حکام بالا اور زمہ دار حلقوں سے گزارش کرتے ہیں کہ جاوید بلوچ کو بازیاب کیا جائے اور بلوچ طلباء کے ساتھ ناروا سلوک ترک کر کے انہیں مزید ذہنی کوفت میں مبتلا نہ کریں۔

جاوید بلوچ کو جلد از جلد بازیاب نہ کیا گیا تو ہم بھر پور احتجاج کا راستہ اپنائیں گے اور اپنا آئینی حق استعمال کرینگے۔