کراچی: جبری لاپتہ تین سندھی کارکنان کی گرفتاری ظاہر

263

سی ٹی ڈی کراچی نے ایک ماہ قبل جبری لاپتہ تین سندھی کارکنان کی گرفتاری ظاہر کردی ہے-

تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے کراچی نادرن بائی پاس سے تین افراد کو مشتبہ حالت میں گرفتار کرنے و اسلحہ برآمدگی کا دعویٰ کیا تھا، تاہم اب تینوں گرفتار افراد کی شناخت ہوگئی ہے-

لاپتہ افراد کے حوالے کام کرنے والی تںظیم وائس آف سندھی مسنگ پرسنز کے مطابق کراچی سے گرفتار ظاہر کئے گئے اصغر جمالی کو 16 دسمبر کو سندھ سبھا کے صدر انعام سندھی کے ہمراہ پاکستانی فورسز نے میہڑ دادو سے حراست میں لیکر اپنے اپنے ہمراہ لے گئے تھے جس کی جبری گمشدگی کے خلاف گذشتہ ایک ہفتے سے لواحقین اسلام آباد میں احتجاج پر بیٹھے تھیں تاہم آج سی ٹی ڈی، انکی جھوٹی گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے بے بنیاد کیسز فائل کئے ہیں-

اسی طرح کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گرفتار ظاہر کیے گئے فیاض جمالی کو 10 دسمبر کو جامشورو سے جبکہ شعیب خشک کو 19 دسمبر 2022 کو مکلی (ٹھٹہ) کے گاؤں حنیف خشک سے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے جبری لاپتہ کردیا تھا-

تنظیم کے مطابق ان تینوں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے سندھ ہائی کورٹ میں جبری گمشدگی کی پٹیشنز بھی دائر ہوئی ہیں ۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور سندھ سبھا نے کراچی سے گرفتار ظاہر کئے گئے تینوں نوجوانوں کی بازیابی اور کیسز ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے-