پشتونوں کو ضرورت کے مطابق کبھی محب وطن تو کبھی دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے- پی ٹی ایم چمن جلسہ

421

پشتون وطن قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اپنی سرزمین پر اپنے با اختیار ہونے کے لیے جہدوجہد کرینگے۔ منظور پشتین، اصغر خان اچکزئی، خوشحال خان خٹک و دیگر پشتون رہنماؤں کا چمن میں جلسہ عام سے خطاب-

چمن میں آج پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے چمن سرحد پر پشتوں شہریوں کو تنگ کرنے، پشتون علاقوں میں فورسز کی جانب سے گرفتاریاں و قتل عام کے خلاف جلسہ منعقد کیا گیا-

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے منظور پشتین کا کہنا تھا اس ملک میں پشتونوں سے جینے کا حق چھینا گیا افغان شہریوں کو انکے اپنے اجداد کے زمین پر بے عزت کیا جاتا ہے ان سے کاروبار کا حق بھی چھینا گیا پاکستان بھارت کو اپنا سب سے بڑا دشمن مانتا ہے لیکن وہاں کبھی پنجاب میں سرحد بند نہیں ہوئے لیکن پاکستان اور افغانستان میں رہنے والے پشتوں کے بیچ ہمیشہ دیواریں کھڑی کی گئی-

منظور پشتین کا کہنا تھا پشتون تحفظ موومنٹ اپنے لوگوں کی حقوق کی جہدو جہد جاری رکھے گی پشتون سرزمین قدرتی وسائل سے مالا مال ہے لیکن یہاں کے باسی بھوک سے نڈھال ہیں سرحد کے دونوں طرف پشتوں آباد ہے پابندی لگانا ہمارے حقوق سلب کرنا ہے-

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماؤں نا کہنا تھا پشتون قوم پرست پارٹیاں جب پشتون حقوق کی بات کرتے ہیں تو اپنے جلسوں میں دوسرے پشتون رہنماؤں پر الزام تراشی کا کوئی فائدہ نہیں جب ہمارا مسئلہ ایک ہے تو ہم سب مل کر ان مسائل کے حل کے لئے کوشش کریں گورنر شپ پشتون بیلٹ کے لئے فائدہ مند ہے اسے قبول کرنا دانش مندی ہوگی-

انہوں نے کہا پاکستان میں جب چاہے پشتونوں کو محبت وطن قرار دیکر انکا استعمال کیا گیا پھر ضرورت کے مطابق پشتونوں کو دہشت قرار دیگر انکا قتل عام کیا گیا پشتون شعور یافتہ ہیں اپنے اچھے اور برے کی تمیز رکھتے ہیں-

جلسے سے پختونخوا نیشنل پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات خوشحال خان کاکڑ خطاب کرتے ہوئے کہا پشتونوں کو اپنے لوگوں کے لیے ایک قومی ایجنڈا پر متحدہ ہوکر محنت سے جہدوجہد کرنے کی ضرورت ہے-