بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو کمیشنوں کی نذر کرنا قابل افسوس ہے – پی وائی اے

211

پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کی صوبائی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ نااہل صوبائی و وفاقی حکمران بلوچستان میں جبری گمشدگی جیسے اہم اور حساس مسئلہ کو حل کرنے کی بجائے صرف کمیشنز بنانے پر تلے ہوئے ہیں، جوکہ نہ صرف قابل افسوس بلکہ قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشنز کے قیام کے ذریعے مسنگ پرسنز کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی اور سیاسی کارکنوں کو ورغلانا ان نااہل حکمرانوں کا شیوہ بن چکا ہے، جسکو ہم ہر صورت میں مسترد کرتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ایک طرف مختلف کمیشن کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جبکہ دوسری جانب بلوچستان میں صرف دسمبر کے آخری ہفتہ میں اب تک دو درجن کے قریب مختلف طلبہ اور سیاسی کارکنان کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ ان نام نہاد کمیشنز کے قیام پر خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ اور اس وقت مسلہ کمیشنز کے قیام سے حل ہونے والا نہیں ہے، کیونکہ رواں ہفتہ میں ضلع کیچ سے 12 کے قریب افراد، نوشکی سے دو افراد سمیت چار طالبعلم خضدار سے جبری لاپتہ ہوچکے ہیں جبکہ آواران سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

جبری گمشدگی کے حوالے سے ہمارا دو ٹوک اور واضح موقف ہے کہ پروگریسو یوتھ الائنس تمام سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ان پر قانونی کاروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے وگرنہ انہیں فی الفور بازیاب کیا جائے، اور ہم جبری گمشدگی پر مختلف نام نہاد کمیشنز بنانے اور اُن پر سیاست کرنے کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس ضمن میں منظم سیاسی جدوجہد کو ہی ہم راہ نجات سمجھتے ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پروگریسو یوتھ الائنس واضح کردینا چاہتا ہے کہ آئی ایم ایف کی گماشتہ سرکار، عوام کو رتی بھر سہولیات بھی دینے سے قاصر ہے اور روز بروز عوام پر شدید معاشی حملے کررہی ہے جس کے باعث تعلیم، صحت اور اشیائے خورد ونوش مہنگی ہوکر عوام کی ایک بھاری اکثریت کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔ روزگار ناپید اور بیروزگاری میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں حکمران اس ظلم، ناانصافی اور استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے والے سیاسی کارکنان کو جبر اور خوف کے ذریعے خاموش کرادینا چاہتے ہیں۔ مگر ہم محنت کش طبقے اور نوجوانوں کے حقوق کی اس جدوجہد سے کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں اور یہ عزم کرتے ہیں کہ تمام تر حملوں کو سہتے ہوئے ہم اپنی اس پرامن سیاسی جدوجہد کو جاری رکھیں گے جو کہ ہر شہری کا آئینی حق ہے۔ اس ضمن میں ہم تمام ترقی پسند سیاسی کارکنان سے اپیل کرتے ہیں کہ نام نہاد کمیشنز کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ تاکہ جبری گمشدگی، قومی جبر، سمیت ظلم، جبر، بربریت اور استحصال کو جڑ سے اُکھاڑتے ہوئے ایک انسان دوست معاشرے کی تعمیر کو ممکن بنایا جاسکے۔