بلوچستان فزیوتھراپسٹس کی بھوک ہڑتال، طبیعت تشویشناک

190

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال تاحال جاری ہے۔ ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ نوجوان فزیوتھراپسٹ گزشتہ 9 دنوں سے اپنے چھ جائز مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ 9 دنوں سے کچھ کھائے بغیر ہمارے دوستوں کی طبیعت انتہائی تشویشناک ہوتی جارہی ہے مگر وزیراعلیٰ بلوچستان روزانہ کی بنیاد پر پریس کانفرنسوں، ملاقاتوں اور سوشل میڈیا پر اپنی ناکام کارناموں کو درست اور صحیح ثابت کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں جن کے ساتھ ہمارے مفلوج صوبائی وزیرا اپنے لوگوں کی مسائل کو بہتر حل اور بہتر پالیسی ترتیب دینے کے بجائے دھوکہ، جھوٹ اور کرپشن کے ماحول کو گرم کرکے بیٹھے ہیں۔ اپنی ذاتی خواہشات اور مفادات کو ترجیح دے کر عوام کو مزید بھوک افلاس اور ایک دردناک زندگی کی طرف دکھیل رہے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح نااہلی، صحت اور تعلیم دشمن پالیسیوں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو دنوں سے کھائے بغیر ڈاکٹر نثار اور ڈاکٹر جاوید کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر ان کی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی گئی تو ان کے گردے فیل ہونے کے ساتھ ساتھ ہائپو گلاسیمیا کے خدشات بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان کے نمائندوں کو گوش گزار کرتے ہیں کہ خدا را ان نوجوانوں کے مستقبل اور جزبات کے ساتھ کھیلنا بند کریں۔اگر ان کو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار بلوچستان حکومتی نمائندوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے وہ نمائندے ہونگے جو روزانہ کی بنیاد پر ان بلوچ نوجوانوں کے جانوں کے ساتھ کھیل کر اپنے گندی سیاست کو برقرار رکھنے کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔