کوسٹ گارڈ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

468

بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ضلع گوادر کے علاقے جیونی میں پاکستانی بحری فوج  کوسٹ گارڈ پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گیارہ ستمبر بروز اتوار نو بج کر چالیس منٹ پر ضلع گوادر کے علاقے جیونی میں ہمارے سرمچاروں نے پاکستانی بحری فوج کے ادارے کوسٹ گارڈ پر جیونی ساحل سمندر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سمندر کنارے ایک کشتی پر سوار تھے۔ حملے کے نتیجے میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشتی پر سوار اہلکاروں کے علاوہ بھی وہاں ساحل سمندر میں دیگر کوسٹ گارڈ بھی موجود تھے۔ جو ہر شام ماہی گیروں اور گولڈ سمتھ لائن کے باڈر پر کام کرنے والے مزدوروں سے روزانہ کی بنیاد پر بھتہ وصول کرتے ہیں۔

ترجمان  نے کہا کہ کوسٹ گارڈ پاکستانی بحریہ سے منسلک ادارہ ہے جو مقبوضہ بلوچستان کے ساحل پر بلوچ ماہی گیروں  اور مزدوروں سے روزانہ کی بنیاد پر بھتہ وصول کرتا ہے۔ ٹرالرز مافیا سے بھتہ وصول کرکے غیر قانونی طور پرمقبوضہ بلوچستان کے سمندرمیں ٹرالنگ کی جاتی ہے۔ٹرالنگ میں چینی کمپنیوں کے ٹرالرز بھی شامل  ہیں جو بلوچستان کے سمندری حیات کی نسل کشی کر کے ماہی گیروں کونان شبینہ سے بھی محروم کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیاکہ چین اپنے اقتصادی منصوبوں کے نام پر بلوچستان میں پاکستان کی مدد سے عسکری بیس قائم کررہا ہے جو اس خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی کوشش ہے۔ پاکستان اور چین کی موجودگی بلوچ قوم کے ساتھ ساتھ اسے خطے میں دیگر ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے۔ہمارا حملہ پاکستان اور چین جیسے قبضہ گیر قوتوں کے لیے پیغام ہے کہ بلوچ سرمچار اپنے سرزمین ساحل و سائل کا دفاع کرناجانتے ہیں۔

انہوں کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کے آزادی تک ہمارے حملے شدت کے ساتھ جاری رہے گے۔