ایران : زاہدان میں مزید 4 بلوچ قیدیوں کو پھانسی کی سزا

815


ایران میں عدالت کے حکم پر ‏چار بلوچ قیدیوں کو سزا موت سنا دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قیدیوں کی شناخت خالد رئیسی، امر اللہ بسیج، عبدالناصر شاہ بخش، ہوشنگ شاہنوازی کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے انہیں زاہدان سینٹرل جیل کے قرنطینہ میں منتقل کیا گیا ہے۔

یاد رہے اگست کے مہینے سے اب تک بائیس بلوچ قیدیوں کو ایرانی عدالتی حکم پر پھانسی دی گئی ہے جن میں اٹھارہ کو پہلے اور چار کو آج حکم نامہ جاری کردیا گیا –

ناروے میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم (آئی ایچ آر) نے رواں سال جون کو ایران میں پھانسیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق جون میں جن افراد کو پھانسی دی گئی اس میں گیارہ مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ ان سب کو یا تو منشیات سے متعلق یا پھر قتل کے الزامات میں سزائیں سنائی گئی تھی۔

آئی ایچ آر کے بیان کے مطابق جن افراد کو موت کی سزا دی گئی ان سب کا تعلق اقلیتی بلوچ نسل سے ہےجو بنیادی طور پر ایران میں غالب شیعہ مذہب کے بجائے اسلام کے سنی عقائد کو مانتے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیییں ایک طویل عرصے سے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ایران میں سزائے موت دینے میں غیر متناسب طور پر ایران کی نسلی اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس کے تحت شمال مغرب میں کردوں کو جبکہ جنوب مغرب میں عرب نسل کے لوگوں کو اور جنوب مشرق میں بلوچ نسل کو خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے۔