یوکرین پرروس کا حملہ،کیف سمیت متعدد علاقوں میں فائرنگ و دھماکے

687

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین پر حملے کے اعلان کے بعد دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور ڈونباس ریجن میں دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق یوکرین کی بلیک سی پورٹ اڈیسہ پر دھماکے سنے گئے ہیں جبکہ مشرقی یوکرین کے علاقے ماریوپول بھی دھماکوں سے گونج اٹھا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور خرکیف میں ملٹری کمانڈ سینٹرز پر بھی میزائل حملے کیے گئے ہیں جبکہ روسی فوج یوکرین کے علاقے ماریوپول اور اڈیسا میں پہنچ گئی ہے۔

روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا۔

صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے فوجی اپنے گھروں کو چلے جائیں، آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کے لیے ہے۔

روسی صدر نے متنبہ بھی کیا کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہ دار یوکرین ہو گا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کو مشرقی یوکرین پر روسی حملے سیآگاہ کر دیا ہے۔

روسی سفیر نے بتایا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت روس کا آپریشن درست ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن نے یوکرین پر مکمل حملہ کیا ہے، یوکرین کے پرامن شہر حملوں کی زد میں ہیں۔

یوکرینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ یوکرین اپنا دفاع کرے گا اور جیت جائے گا، دنیا پیوٹن کو روک سکتی ہے اور اسے روکنا چاہیے، اب عمل کرنے کا وقت ہے۔

یوکرین کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ روس نے جنگ کا اعلان کیا ہے، روس کوجنگ سے روکنا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔

روس کے حملے کے بعد یوکرین نے سول فضائی حدود کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے جبکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہیں، اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی ہو گئی اور سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہو گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔

صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ یوکرین حملے پر دنیا روس کو جوابدہ ٹھہرائے گی، یوکرین پر روسی حملے کے نتائج پر آج قوم سے خطاب کروں گا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے، روسی اقدامات پر مضبوط، متحد ردعمل کے لیے نیٹو سے رابطہ کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن امن کو موقع دیں، پہلے ہی کئی لوگ مر چکے ہیں۔

اقوا م متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے روسی صدر پیوٹن کے نام پیغام میں کہا ہے کہ روسی صدر انسانیت کے نام پر یوکرین سے روسی فوج واپس بلا لیں، روس یوکرین تنازع اب ختم ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی چلی آ رہی ہے اور امریکا نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ روس 48 گھنٹوں میں یوکرین میں بڑا حملہ کر سکتا ہے۔