مند ریلی میں آزاد بلوچستان کے نعرے پاکستانی دہشت وبربریت کی شکست ہے ۔ بی این ایم

462

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ مند میں ریلی اور پاکستانی فوج کی نظروں کے سامنے آزادی کے نعرے اسکی دہشت و بربریت کی شکست ہے۔ مندکے غیور لوگوں نے پوری قوم کے احساسات کو جرات و استقلال کے ساتھ دنیاکے سامنے عیاں کرکے ثابت کردیا کہ بربریت سے سرکچلے جاتے ہیں اور جذبے مزید پروان چڑھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے پاکستان نے ہمارے عظیم قائد، چیئرمین غلام محمد بلوچ، ہمارے ہزاروں رہنما، کارکن، کیڈر اور عام لوگوں کو قتل کیا۔ آج بھی قتل عام جاری ہے۔ پاکستانی بربریت اپنے عروج پر ہے۔ لوگوں کو آزادی کے عظیم مقصد سے دستبردار کرانے کیلئے اجتماعی سزا کا نشانہ بنایاجا رہا ہے لیکن بلوچ نے تاریخ کی روشنی میں شعور کی بنیاد پر جو اٹل فیصلہ کیا ہے، اس پر استقلال و دلیری سے قائم ہے۔ پاکستانی حیوانیت و بربریت اسے شکست نہیں دے سکتے۔ آج دشمن نے بلوچ وطن کو ایک فوجی کیمپ اور نازی طرز پر اجتماعی اذیت گاہ میں تبدیل کردیا ہے۔ مگر تاریخ کے ہمسفر بلوچ اس دہشت گردی کامقابلہ کرکے آگے بڑھ رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مند میں منعقد ایک ریلی میں لوگ آزاد بلوچستان کے نعرے بلندکرکے بلوچ قوم کی ترجمان کررہے ہیں۔ یہ پوری بلوچ قوم کا نعرہ ہے۔ ریاستی بربریت بظاہر بہت سی زبانوں کو خاموش کرچکی ہے لیکن دلوں میں بڑھکی آگ کے لپکتے شعلے مختلف صورتوں میں عیاں ہورہے ہیں۔ ان شعلوں کو بجھانا پاکستان کے بس میں نہیں کیونکہ حق و باطل کی لڑائی میں شکست ہمیشہ باطل کے حصے میں آتی ہے اور حق ایک دن ضرور سرخ رو ہوگا۔

انھوں نے کہا مند کی ریلی میں شرکت کرنے کے پاداش میں پاکستانی فوج نے عبدالرحیم ولد عیسیٰ سکنہ گوک مند کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا ہے۔ اس کا جرم مذکورہ ریلی میں شرکت کرنا ہے۔ پاکستان آزاد بلوچستان کے نعرے بلند کرنے والے ہزاروں لوگوں کو غیر انسانی زندانوں میں منتقل کرکے بھی ناکام ہے۔ نعرے اب بھی بلند ہورہے ہیں اور منزل کے حصول تک بلندہوتے رہیں گے۔ یہ ہمارا اجتماعی یقین ہے۔