جامعہ بلوچستان کے ہاسٹل سے بلوچ طلباء کا لاپتہ ہونا تشویشناک ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان

117

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اب تعلیم گاہیں بھی محفوظ نہیں کہ بلوچ طلباء تعلیم حاصل کرسکیں ۔گذشتہ دنوں میں بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ مطالعہ پاکستان سے دو ‏طلباء کا لاپتہ ہونا تشویشناک ہے اور یہ انتظامیہ سمیت تمام قانون نافظ کرنے والے اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ اس کثیر تعداد میں فورسز کے موجود ہوتے ہوئے ان طلباء کا لاپتہ ہونا انسانی سمجھ و فہم سے بالا تر ہے۔ تعلیم گاہیں انسان کو تحفظ فراہم کرتی ہے اور ساتھ میں طلباء کو حق ‏و باطل انصاف و ظلم کے درمیان فرق کو اجاگر کرتے ہیں مگر افسوس کہ یہاں تعلیم گاہ خود ہی ظلم و بربریت کے زد میں ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہم جامعہ بلوچستان کے لاپتہ طلباء کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور حکومت سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں ‏کہ ان طلباء کو فوری منظر عام پر لایا جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ ترجمان بلوچ کونسل ملتان نے کہا کہ وہ طلباء کی بازیابی کے لیے جامعہ زکریا ملتان میں ایک پر امن واک (پیس واک) کا انعقاد کرینگے جس میں طلباء سمیت زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو دعوت عام دی جاتی ہے ‏کہ وہ بروز پیر 22 نومبر بوقت 12 بجے اس واک میں شامل ہوکر اپنے تعلیم دوست اور انسان دوست کا ثبوت دیں۔ پیس واک جامعہ زکریا میں مین کیفٹیریا سے لیکر جامعہ زکریا کے مین گیٹ تک کی جائے گی۔