بہن کو چیک پوسٹ پر گولیاں ماری گئی، نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا سمجھ سے بالاتر ہے – بھائی، تاج بی بی

908

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آبسر میں رواں مہینے پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بلوچ خاتون تاج بی بی کے بھائی طارق بلوچ نے گزشتہ روز اپنے مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی ار درج کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سی کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ میرے نام پر نامعلوم افراد کو میری بہن کے قتل میں نامزد کردے-

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک وڈیو بیان میں تاج بی بی کے بھائی طارق بلوچ کہتے ہیں کہ میری بہن کو نامعلوم افراد نے نہیں بلکہ چیک پوسٹ پر قتل کیا گیا ہے وہ کہتے ہیں کہ میں اس واقعہ کا چشم دید گواہ ہوں –

انہوں نے کہا کہ آٹھ دن بعد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنا سمج سے بالاتر ہے –

وڈیو بیان میں طارق بلوچ کہتے ہیں کہ میں نے انتظامیہ سے جائے وقوعہ کی جانے اور جائزے لینے کی بات اول دن سے کیا تو اب وہ مختلف بہانے بنا ریے ہیں –

انہوں نے کہا کہ اگر ضلعی انتظامیہ طاقت ور ملزمان پر ایف آئی آر درج نہیں کرسکتا ہے تو نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر واپس لے لیں۔

خیال رہے کہ 21 ستمبر کو فورسز نے کیچ کے علاقے آسکانی بازار میں فائرنگ کرکے ایک عمر رسیدہ خاتون کو قتل کردیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ خاتون دیگر افراد کے ہمراہ لکڑیاں کاٹنے قریبی جنگل جارہے تھے کہ فورسز نے ان پر فائرنگ کردی، فائرنگ کے واقعے میں مقتول خاتون کا شوہر بھی زخمی ہوا ہے۔