بزرگ بلوچ قوم پرست رہنماء سردار عطاء اللہ مینگل انتقال کرگئے

700

بزرگ بلوچ قوم پرست رہنماء سردار عطا اللہ مینگل نے جمعرات کی شام کراچی کے ایک نجی اسپتال میں آخری سانس لی۔ سردار مینگل طویل عرصے سے بیماری میں مبتلا تھے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے سردار مینگل کے انتقال کی تصدیق کی۔

سردار عطاء اللہ مینگل یکم مئی 1972 سے فروری 1973 تک بلوچستان کے وزیراعلی رہے۔ ان کی حکومت کو اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ختم کر دیا تھا۔ بھٹو حکومت نے سردار مینگل کو مشہور حیدرآباد سازش کیس کے تحت تجربہ کار پشتون اور بلوچ رہنماؤں بشمول مرحوم خان عبدالولی خان، مرحوم نواب خیر بخش مری اور دیگر کو بھی قید کیا۔

بھٹو کی حکومت کے خاتمے کے بعد سردار مینگل نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی اور لندن میں کئی سال گزارے۔ 1990 کی دہائی کے آخر میں وہ بلوچستان واپس آئے اور بی این پی کی تشکیل کی جو عام انتخابات کے دوران سب سے بڑے پارلیمانی گروپوں میں سے ایک بن کر ابھری۔

سردار مینگل نے پاکستان مظلوم اقوام تحریک (PONM) کی سربراہی بھی کی۔ ان کے بیٹے سردار اختر مینگل 1997 سے 1998 تک بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہے۔

سردار عطاء اللہ مینگل کا تعلق ضلع خضدار کے تحصیل وڈھ سے تھا۔ انہیں پاکستان میں بلوچ حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ انہیں ان کے آبائی قبرستان وڈھ میں سپرد خاک کیا جائے گا تاہم مزید تفصیلات بی این پی جاری کی جارہی ہے۔