بلوچستان: مختلف علاقوں سے 13 افراد جبری طور پر لاپتہ

366
File Photo

پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تیرہ افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

ان لوگوں کو فورسز نے سبی اور پنجگور سے حراست میں لیتے ہوئے لاپتہ کردیا ہے۔

پنجگور کے علاقے گچک کلاری میں فورسز نے آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے نو افراد کو جبری طور پر حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

مذکور افراد کی گمشدگی کی تصدیق ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان کے انفارمیشن سیکرٹری عبداللہ عباس بلوچ نے کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ ہونے والوں میں منظور الٰہی بخش، حسن ساسو، اجمل الٰہی بخش، ملک داد، عیسیٰ مزار، جنگیان مزار، وحید جنگیان اور اس کے بھائی شامل ہیں۔

دوسری جانب سبی کے علاقے لہڑی گوڑی کے مقام پر ایک آپریشن کے دوران ہوت ولد رندا ڈومکی، نوخاف ولد یارو ڈومکی سمیت چار افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء کیچ کے علاقے شہرک میں گذشتہ روز فورسز نے جالب اقبال نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر چادر و چار دیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر جالب کے بڑے بھائی حلیم اقبال کو اغواء کرنے کی کوشش کی مگر خواتین کی مزاحمت پر وہ حلیم اقبال کو لے جانے میں ناکام ہوئیں۔

خیال رہے کہ حلیم اقبال کو فورسز نے اس سے پہلے بھی اغواء کیا تھا اور سات مہینے کے بعد بازیاب ہوئے اور شدید تشدد کی وجہ سے اس کا دماغی توازن صحیح نہیں ہے۔