لاہور: تحریک لبیک نے ڈی ایس پی سمیت 12 اہلکار اغواء کر لیے – پولیس

314

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس حکام کے مطابق کالعدم تحریک لبیک نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا اور ڈی ایس پی سمیت 12 پولیس اہلکاروں کو اسلحے کے زور پر اغواء کرلیا۔

اتوار کو سی سی پی او آفس لاہور سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’آج صبح پٹرول بموں اور تیزاب کی بوتلوں سے لیس متشدد جتھوں نے نواں کوٹ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا جہاں رینجرز اور پولیس اہلکار محبوس ہو گئے اور چھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’متشدد جتھے ڈی ایس پی نواں کوٹ سمیت 12 پولیس اہلکاروں کو اسلحے کے زور پر اغواء کر کے اپنے مرکز میں لے گئے جہاں حملے کے لیے 50 ہزار لٹر کا آئل ٹینکر بھی رکھا گیا۔‘

پولیس کے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ ’پولیس کی طرف سے کوئی آپریشن پلان یا شروع نہیں کیا گیا اور جوابی کارروائی صرف سیلف ڈیفینس اور مغوی پولیس والوں کو بچانے کی لیے کی گئی۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ ’اس سے پہلے ان جتھوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔‘

دوسری جانب کالعدم  تحریک لبیک نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔

لاہور پولیس کے ترجمان عارف رانا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’آپریشن کا آغاز اس وقت ہوا جب مظاہرین نے ڈی ایس پی، پانچ پولیس کانسٹیبلز اور دو رینجرز کے اہلکاروں کو یرغمال بنالیا۔ ہم انہیں بازیاب کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

اس سے پہلے اتوار کو وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے 192 جگہوں کو بلاک کیا ہوا تھا، جن میں سے 191 کھول دی گئی ہیں، جبکہ لاہور میں یتیم خانہ چوک پر فی الحال حالات کشیدہ ہیں۔

ان کہنا تھا کہ ’جب کوئی تنظیم کالعدم قرار دی جاتی ہے تو اس کے عہدیداروں کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے جاتے ہیں، شناختی کارڈ بلاک ہوتا ہے، اور اس کی بنیادی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ ’اس وقت ٹی ایل پی کے ساتھ کوئی مذاکرات کا عمل جاری نہیں ہے، اور نہ ہی میرے علم میں ہے، اس سے پہلے ہم مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔‘