بیوٹمز قلات منتقلی قبول نہیں، کام کا آغاز کیا جائے – پریس کانفرنس

142

بلوچستان کے ضلع قلات میں بیوٹمز کی منتقلی کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی قلات کے رہنماوں قادر بخش مینگل، ایجوکیشنل کمیٹی کے صدر ڈاکٹر مقدم بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہا بیوٹمز کیمپس کو قلات سے منتقلی کے خلاف شدید احتجاج اور شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا بلوچستان کا تاریخی اور بلوچ قوم کا پائیہ تخت قلات لاوارث نہیں چار سال قبل منظور ہونے والا بیوٹمز کے کیمپس پر تاحال کام شروع نہ کرنا ترقی کے راگ الاپنے والوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1948 کے بعد ہونے والی تبدیلیوں کے بعد مسلسل تاریخی شہر کو تعلیمی میدان میں نظر انداز کرنے کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے انہوں نے کہا کہ تاریخی شہر میں کسی بھی یونیورسٹی کا کیمپس نہ ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ قلات کو جان بوجھ کر ایک ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تعلیمی میدان میں پسماندہ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن پر ایک مخصوص لابی کا قبضہ ہے وہ نہیں چاہتے کہ بلوچ علاقوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے برانچز قائم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 1956 میں مرکزی حکومت کی جانب سے ضلع کا درجہ دینے کے بعد قلات شہر کو تعلیمی میدان سمیت ہر شعبے میں پسماندہ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قلات کے لیے چار سال قبل منظور ہونے والا بیوٹمز کیمپس کی منتقلی کے لئے سازشیں کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز قلات کیمپس کو چمن سمیت کہیں بھی منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو قلات کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ ملکر شدید احتجاج اور کراچی کوئٹہ شاہراہ کو بند کردیا جائے گا۔

دریں اثناء بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نواب بلوچ نے بیوٹمز قلات کیمپس کی منتقلی پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بلوچ علاقوں میں سے تعلیمی اداروں کے منتقلی کے حکومتی فیصلے کے مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قلات جیسے تاریخی علاقے میں کوئی اچھا تعلیمی ادارہ موجود نہیں اور بیوٹمز قلات کیمپس کی منتقلی برداشت نہیں کی جائے گی، قلات کے طلباء کے ساتھ مل کر اس مسئلے پر احتجاج کرینگے۔