بلوچستان: فورسز اہلکاروں کی معذور شخص پر تشدد اور تذلیل، ویڈیو سوشل میڈیا پر

670
فوٹو: ویڈیو سکرین شاٹ

بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں لیویز فورس کے اہلکاروں نے ایک معذور شخص کو گلے میں زنجیر اور پٹہ ڈال کر ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ واقعے میں ملوث دس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لیویز فورس کے اہلکاروں نے ایک ذہنی معذور شخص کو اپنے گاڑی میں بٹھا کر گلے میں زنجیر ڈال کر کتے کی آواز نکالنے پر مجبور کررہے ہیں۔

اس وڈیو کو لے کر سوشل میڈیا میں لیویز فورس پر سخت تنقید کیا جارہا ہے اور اسے بدترین انسانی تذلیل قرار دیتے ہوئے صارفین کہتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانوں کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں اس طرح تذلیل نا قابل برداشت ہے۔

سوشل میڈیا میں گردش کرنے والے خبروں میں بعض لوگ یہ لکھ رہے ہیں کہ یہ ذہنی معذور ہے اور قلعہ عبداللہ میں لیویز کے ایک چیک پوسٹ پر اس نے کتے کی آوازیں نکالی تھی جس پر لیویز فورس نے اس شخص کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنانے کیساتھ ان کی تذلیل کررہے ہیں۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی قلعہ عبداللہ نے دس اہلکاروں کو معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ڈی سی قلعہ عبداللہ نے شہری پر قانونی طور پر تشدد کرنے کے الزام میں دس اہلکاروں محمد زئی، عقل شاہ، وکیل احمد، عصمت اللہ، فتح محمد، محمد عباس، عبدالرازق، ابوبکر اور عبداللہ کو معطل کرنے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقہ کردگاپ میں لیویز اہلکاروں کی گدھے پر فائرنگ کی وڈیو کے ایک اور واقعے پر دو اہلکاروں کو بھی آج معطل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کے بنائے گئے ایسے کئی وڈیو پہلے بھی وائرل ہوچکے ہیں جس میں عوام پر فائرنگ کے واقعات شامل ہیں۔ لیویز فورس کے دو وائرل وڈیوز کے بعد سوشل میڈیا صارفین لکھتے ہیں کہ دو واقعات میں دس اہلکار معطل کیئے گئے اگر روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے واقعات منظر عام پر آجائے تو سینکڑوں اہلکار معطل ہوسکتے ہیں۔